براسیلا:صدر تیمیر کے خلاف سنٹر ریو میں احتجاج پورے برازیل میں تشدد کی وجہہ بن گیا۔ جس کے نتیجے میں دودہوں میں ہوئے پہلی عام ہڑتال پر قابو پانے کے لئے پولیس کوآنسو گیس اور ربر بولیٹس چلانا پڑا۔ہزاروں افرد پر مشتمل پرامن احتجاج اس وقت تشدت میں تبدیل ہوگیا جب کچھ گروپس نے بینک کی کھڑکیاں توڑی‘ رکاوٹوں کو ہٹایا اور آگ لگائی بشمول اٹھ گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔
پولیس نے بھی جوابی کاروائی میں ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کی بوچھا رکردی۔اسی طرح کا واقعہ ساو پاؤلو میں پیش آیا۔ہجوم کی صدر مائیکل تیمر کے رہائش کے طرف پیش رفت کے دوران پولیس سے مدبھیڑ ہوگئی۔جس کے نتیجے میں پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لئے ربر کی گولیوں اور دیگر چیزوں کا سہارا لینا پڑا۔
اپنے ایک بیان میں تیمیر نے کہاکہ احتجاج کے دورا ن’’ غیر متوقع اور خطرناک حادثات‘‘ٹھیک بات نہیں ہے۔قومی ایویشن کمپنی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ معمول کے مطابق فلائیٹ کا سلسلہ جاری ہے اور اس کے علاوہ کچھ حصوں سے فلائیٹ تاخیر سے یا پھر منسوخ کردئے جانے کی اطلاعات موصول ہورہے ہیں۔
You must be logged in to post a comment.