قطر کے بعد سعودی عرب او رکویت کے تعلقات میں کشیدگی 

کویت سٹی۔ کویت کے نائب وزیر خارجہ نے ایک سعودی عہدیدار کی جانب سے اپنے ملک کے وزیر تجارت وصنعت کی توہین پر سخت احتجاج کیا ہے۔ کویتی عہدیدار کے بارے میں سعدی شاہی دربار کے مشیر کے اہانت آمیز بیان پر سوشیل میڈیا میں زبردست ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔

کویت کے نائب وزیرخارجہ خالد جاراللہ نے اپنے ملک میں متعین سعودی سفیر عبدالعزیز الفائز کے ساتھ ملاقات کرکے سعودی شاہی دربارہ کے مشیر کی جانب سے کویتی وزیرتجارت وصنعت خالد الروضان کی توہین پر احتجاج او رشدید ناراضگی کا اظہار کیاہے۔

سعودی شاہی دربارکے مشیر ترکی آل شیخ نے کویت کے وزیرتجارت وصنعت خالد الروضان کے دورہ قطر اور اس ملک کے امیر شخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ملاقات پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔ کویتی عہدیدار کے بارے میں سعودی شاہی دربار کے مشیر کے آہانت آمیز بیان پر سوشیل میڈیا میں بھی زبردست ہلچل پیدا ہوگئی ہے ۔

سوشیل میڈیا کے کویتی صارفین نے سعودی نے سعودی عہدیدار کے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وزیر صنعت خالد الروضان نے سرکاری نمائندے کی حیثیت سے قطر کا دورہ کیاتھا ۔

لہذاان پر حملہ گویا کویتی حکومت او رحکام پر حملہ کیاہے ۔ کویتی صارفین کا خیال ہے کہ سعودی شاہی دربار کے مشیر ‘ کویت سعودی عرب سفارتی تعلقات اور اسی طرح دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان پائے جانے والے رابطوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نبا نیوز کے مطابق سعودی دربار کے مشیر کی کویتی عہدیدار پر نکتہ چینی کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور اس میں مزید شدت کا امکان ہے ۔

یہ ایسی حالت میں ہے ک سعودی عرب سے شائع ہونے والے روزنامہ عکاظ کے چیف ایڈیٹر جمیل الذیابی نے بھی خلیج فارس کے بحران میں کویت کے ثالثا نہ کردار پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔

سعودی عرب‘ مصر‘ متحدہ عرب امارات‘ او ربحرین نے 5جون2017کو بیک وقت قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات توڑنے کے علاوہ دوحہ کے ساتھ تمام زمینی ‘ فضائی اور سمندری رابطے منقطع کرلیے تھے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے قطر ھر عرب کاز سے انحراف او ردہشت گردی کی حمایت کا الزام عاء دکیاتھا جسی قطر نے سختی کے ساتھ مسترد کردیاتھا۔