قرض میں ڈوبے ہوئے کسان کی مہارشٹرا میں خودکشی ‘ حکومت پر تنقید

کپاس کی فصل پر کیڑوں کے حملے کے بعد شنکر بھاراؤ چاوری مایوس ہوکر کیڑے مارنے والی دوا پی کر خودکشی کرلی کیونکہ اس کے پاس اپنے بچوں کی تعلیم او رگھر کی ذمہ داری پوری کرنے کے لئے کوئی راستہ نہیں بچاتھا
مہارشٹرا۔ ریاست کے ویدر بھا علاقے کے یاوت مال ضلع کے ساکن ایک 55سالہ کسان نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی‘ چہارشنبہ کے روز عہدیداروں نے کہاکہ خود کوبچانے کے لئے مبینہ طورپر قرض میں اضافے اور فصل کی بربادی کا الزام نریندر مودی حکومت پر لگایاجارہا ہے۔یاوت مال کی گیتانجلی تحصیل میں راجوڑی گاؤں کے شنکر بھاراؤ چاوری نے اپنی چھ صفحات کے نوٹ میں لکھا ہے کہ ’’ میں خودکشی محض قرض کے بوجھ کے سبب کررہاہوں اور نریندر مودی حکومت میری خودکشی کی ذمہ دار ہے‘‘۔

چاوری نے مرکزی وزیر ہنس راج اہیر ‘ چیف منسٹر دیویندر فنڈناویس اور بھارتیہ جنتا پارٹی ایک رکن اسمبلی راجوتوڈسام اور دیگر سے اپنے خاندان کی مدد کے لئے بھی کہا ہے۔ یاوت مال سپریڈنٹ آف پولیس راج کمار نے کہاکہ مبینہ خودکش نوٹ حاصل کرلیاگیاہے۔کمار نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ’’ اس میں وزیراعظم نریند رمودی نام لکھا ہوا ہے اور خودکشی کا انہیں ذمہ دار ٹھرایاگیا ہے ‘ مگر ہم اس کی حقیقت او رموت کی وجوہات کی جانچ کررہے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے اور مذکورہ خودکش نوٹ کی حقیقت کی جانچ پوسٹ رپورٹ حاصل ہونے کے بعد کی جائے گی۔

چاوری کے پاس نو ایکڑ زرخیز زمین ہے اور اس نے بینک کے علاوہ خانگی فینانسر سے 1.04لاکھ روپئے کا قرض حاصل کیاتھا ۔

کپاس کی فصل پر کیڑوں کے حملے کے بعد شنکر بھاراؤ چاوری مایوس ہوکر کیڑے مارنے والی دوا پی کر خودکشی کرلی کیونکہ اس کے پاس اپنے بچوں کی تعلیم او رگھر کی ذمہ داری پوری کرنے کے لئے کوئی راستہ نہیں بچاتھا۔

اس سے قبل بھی مذکورہ کسان نے اپنے فارم کے درخت سے لٹک کر خودکشی کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام ہوگیا کیونکہ بندھی ہوئی رسی ٹوٹ گئی تھی۔ پھر اس کے بعد چاوری نے کیڑے کش ادوایات کا استعمال کرکے ڈھیرہوگیا۔ اسی تشویش ناک حالت میں سرکاری میڈیکل کالج کو لے جایاگیا مگر وہ منگل کے روز1:30اسپتال میں فوت ہوگیا۔

چاوری کا تعلق گوری سماج سے ہے جس نے اپنے پیچھے47سالہ بیوہ الکا‘ اسکول او رکالج جانے والے بیٹیاں جئے شری عمر19دھان شری عمر18اور ایک بیٹا آکاش عمر14چھوڑ ے ہیں۔متوفی چاوری کی بیوی او ربچوں کا کہنا ہے جب تک وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف کریمنل جرم درج نہیں کیاجاتا تب تک ہم نا تو نعش لیں گے اور نہ ہی آخری رسومات انجام دیں گے۔ انہو ں نے حکومت سے ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ بھی مانگا ہے۔

اسٹیٹ اگریکلچر مشن کی چیرمن پرسن کشور تیوری نے چاوری کی خودکشی پر گہرے رنج وغم کا اظہار متاثرہ خاندان کو ممکنہ مدد کا بھروسہ بھی دلایا ہے۔تیواری نے کہاکہ ’’ ہم یقین دلاتے ہیں کہ خاندان کو موثر معاوضہ ادا کیاجائے گا اور بچوں کو بہتر تعلیم فراہم کی جائے گی‘‘۔

تیواری جو چہارشنبہ کے روز راجواڑی کا دورہ اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کرنے والی تھیں نے مبینہ طور پر کہاکہ کچھ سیاست داں اس سانحہ کا فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ماہرین اور عہدیداروں کا کہنا ہے کہ خودکشی کے پیچھے بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں‘ مگر حالیہ دنوں میں کپاس کی فصل پر کیڑوں کے حملے کے سبب علاقے میں15لاکھ ایکڑ پر کپاس کی فصل تباہ ہوگئی ہے ۔

نیر کے ایک او رکسان ویشال نامدیو پاوار نے بھی خودکشی کی اور اس نے بھی ضلع کے نگران کار منسٹر سنجے راتھوڑ کے نام ایک مکتوب چھوڑا ہے۔ سال 2016میں11370کسانوں نے خودکشی کی ہے جبکہ پچھلے سا12602کسانوں نے انتہائی اقدام اٹھایاتھا۔

سال2011کی مردم شماری کے مطابق قومی سطح پر کسانوں کی خودکشی کا تناسب سے اونچا47فیصد ہے۔ مہارشٹرا میں2016کے دوران3661کسانوں نے خودکشی کی جو سب سے زیادہ تھی جبکہ سال2015میںیہ تعداد4291تھی