نئی دہلی۔ دہلی وقف بورڈ نے اپنے زیرانتظام قبرستانوں کو لے کر نئی پالیسی کا مسودہ تیار کیاہے جس میں تدفین کے لئے پانچ ہزار سے دس ہزار روپئے سالانہ فیس کی تجویز ہے۔ سالانہ فیس کی تجویز قبروں کے لئے زمین میں کمی اور تجاوزارت کی پریشانی کی وجہہ سے پیش کی گئی ہے۔
وقف بورڈ کے ایک افسر کے مطابق قبروالی جگہ کے دوبارہ استعمال کا بھی مشورہ دیا گیا ہے او ریہ کہاگیا ہے کہ اب کسی بھی مستقل قبر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تین سال کی مدت کے لئے جگہ الاٹ کی جائے گی۔ تاہم فیس ادا کرکے اس کی مدت30سال تک بڑھائی جاسکتی ہے۔
قبر کی زمین کے تین سال کے الاٹمنٹ کے لئے فی سال پانچ ہزار روپئے ادا کرناہوگا اور اگر اس کی مدت تین سال سے زیادہ بڑھائی جاتی ہے تو اس کے بعد فی سال دس ہزار روپئے کی فیس ادا کرنی ہوگی۔ پالیسی کے مسودہ کے مطابق قبر کی زمین کے الاٹمنٹ کی زیادہ سے زیادہ مدت تیس سال ہوگی۔
دستیاب ریکارڈ کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے تحت 573قبرستان ہیں تاہم ان میں سے صرف 143قبرستانوں میں ہی تدفین کی سہولیات موجود ہے ۔ زیادہ قبرستانوں اور غیرقانونی قبضہ ہے۔