نئی دہلی : اردو کے ممتاز او رمنفرد افسانہ او رناول نگار پروفیسر قاضی عبدالستار رحلت پر ادبی دنیا میں غم کا ماحول ہے اور تعزیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ پروفیسر علی احمد فاطمی نے اپنے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاضی عبدالستار کی رحلت سے دبستان پریم چند کا آخری ستون بھی گر گیا ۔ انہوں نے کہا کہ قاضی عبدا لستار پریم چند کی روایت کے ممتاز او رمنفرد فکشن نگار تھے ۔
انہوں نے کہا کہ پیتل کا گھنٹہ ، رضو باجی ، مالکن ، مجو بھیا جیسی ان کی کئی نمایاں کہا نیاں ہیں۔ پروفیسر علی احمد نے مزید کہا کہ قاضی عبد الستار کا ایک او ربڑا کارنامہ ہے کہ انہوں نے بیسویں صدر میں کامیاب تاریخی ناول لکھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دارا شکوہ ، صلاح الدین ایوبی اور غالب جیسے تاریخی ناول لکھ کر اردو دنیا میں بڑا کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے کہا کہ قاضی صاحب سے میرے قریبی تعلقا ت تھے او روہ مجھے شاگرد کی طرح مانتے تھے ۔
پروفیسر علی احمد نے کہا کہ میں ان کی خدمات کو سلام کرتا ہوں اور ان کی یادوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔ پروفیسر انور پاشا نے کہا کہ قاضی عبدالستار کا قد اد ب کی دنیا میں کافی بلند تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی ادبی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور ان کی رحلت یقیناًادبی دنیا کیلئے ایک سانحہ ہے۔