لکشمی پور: اترپردیش کے لکشمی پور شہر میں جمعرات کے روز فرقہ وارانہ تشدد اس وقت پھوٹ پڑا جب دونوجوانوں نے کسی دوسرے مذہب کے دیوتاؤں کے قابلِ اعتراض تیار کئے اور سرکولیٹ بھی کیا۔شہر کے قریب میں واقعہ ایک چھوٹی قصبہ میں ملزم اوراس کا دوست رہتے ہیں جنھیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیاگیا جہا ں سے وہ جیل بھی منتقل کردئے گئے ہیں۔ عہدیدار نے اس بات کی وضاحت کی ۔
لکشمی پور کے کھیرے ضلع کے ضلع مجسٹریٹ اکاش دیپ نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ ’’ یہاں پر شہر میں کشیدگی ہے مگر کو پرتشدد واقعہ کی اطلاع اب تک موصول نہیں ہوئی ہے ۔
دولوگ جنھوں نے دوسرے مذہب کی دیوتاؤں کے متعلق قابل اعتراض ویڈیو تیار کرکے اس عام کردیا تھا ‘ مذکورہ دونوں نوجوانوں کو حراست میں لیکر جیل بھیج دیاگیا۔ عہدیداروں کے مطابق ویڈیو چہارشنبہ کے روز لیاگیا ۔
ملزم کے والدکو ضلع پولیس اسٹیشن میں محروس رکھا گیا ہے۔درایں اثناء شہر کی خراب صورتحال کی وجہہ سے دوکانیں بند کردی گئیاور سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوکر ضلع پولیس اسٹیشن پہنچ گئی اور مذکورہ خاطیوں کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا
۔پولیس نے ائی اے این ایس کوبتایا کہ ’’حالات بے قابو ہونے سے قبل ہی لڑکوں کو گرفتارکرلیاگیا اور مجسٹریٹ پولیس اسٹیشن پہنچے اور دونوں کو قانونی حراست میں دیدیاگیا ہے ‘ لوگ کو کسی طرح خاموش کردیاگیا ‘ تاہم کشیدگی کی صورتحال اب بھی بنی ہوئی ہے‘‘۔
ضلع مجسٹریٹ نے مزیدکہاکہ ’’ ضلع انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے ‘ پولیس کی گشت میں اضافہ کردیاگیا تاکہ کسی ناگہانی واقعہ کو ٹالا جاسکے‘‘۔
ضلع پولیس کا ماناہے کہ ویڈیوکی تیاری میں کچھ اور لوگ بھی ملوث ہیں جس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ضلع انتظامیہ کے مطابق علاقے میں پہلی بارفرقہ وارانہ کشیدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔