فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی تصدیق و تبدیلی پر توجہ دی جائے

مخصوص علاقوں میں حقیقی رائے دہندوں کے نام حذف ، عوام اور سیاسی قائدین کو فوری توجہ دینے کی ضرورت
حیدرآباد۔12ستمبر(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کی فہرست رائے دہندگان میں موجود ناموں کو حذف کرنے کے معاملہ میں شفافیت اختیار نہیں کی گئی اور نہ ہی بوگس رائے دہندوں کے ناموں کو حذف کرنے کے سلسلہ میں مناسب اقدامات کئے گئے ہیں بلکہ الیکٹورل اتھاریٹی کی جانب سے ریاستی سطح پر کئے گئے اقدامات سے خود کئی عہدیدار مطمئن نہیں ہیں اور ان کا کہناہے کہ جب تک عوامی تعاون حاصل نہیں ہوتا اور عوام خود اپنے ناموں کی فہرست رائے دہندگان میں جانچ کو یقینی نہیں بنالیتے اس وقت تک نقائص سے پاک فہرست رائے دہندگان کی تیاری کا ادعا کرنا مشکل ہوگا کیونکہ ریاست بھر میں سیاسی کارکنوں اور مخصوص ذہن کے حامل بوتھ لیول عہدیداروں کی جانب سے کی گئی کاروائی پر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے انگلی اٹھانی شروع کردی ہے اور کہا جا رہاہے بوتھ سطح کے عہدیداروں نے برسر اقتدار جماعت کے نمائندوں کے اشاروں پر کام کرتے ہوئے ایسے رائے دہندوں کے ناموں کو حذف کروایا ہے جن کے ووٹ انہیں حاصل ہونا کا امکان نہیں ہے اسی طرح یہ بھی دعوے کئے جا رہے ہیں کہ مخصوص علاقوں کے عوام کے ناموں کو حذف کروانے میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا ہے جبکہ ناموں کے اندراج کے سلسلہ میں بھی اسی طرح کی سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں جس کی وجہ سے فہرست رائے دہندگان میں شفافیت کے آثار کم ہیں۔ کانگریس قائد مسٹر ایم ششی دھر ریڈی نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں جو وقت اعتراضات اور ادعاجات کے لئے دیا گیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خود انتخابی عہدیداروں کی جانب سے جیسی فہرست رائے دہندگان ہے اسی پر انتخابات منعقد کروانے کا ارادہ ہے۔ ان کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے فہرست رائے دہندگان کی شفافیت کو یقینی بنانے کے اقدامات پر زور دیا جا رہاہے اور خود عہدیدار اس بات کا اعتراف بھی کر رہے ہیں لیکن وہ ارباب اقتدار کے آگے مجبور نظر آرہے ہیں۔حکومت اور برسراقتدار سیاسی جماعت کے قائدین کی ان سازشوں کو ریاست کے عوام اپنے طور ناکام بنانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں اور انہیں اس کے لئے فہرست رائے دہندگان میں اپنے ناموں کی جانچ کو یقینی بنانے کے علاوہ نام نہ ہونے پر ادعاجات کی پیشکشی اور غلط ہونے پر اعترضات داخل کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے تاکہ انتخابی عمل کو صاف وشفاف بنایا جاسکے کیونکہ جب تک فہرست رائے دہندگان صاف و شفاف نہیں ہوتی اس وقت تک انتخابی عمل کے صاف و شفاف ہونے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی اسی لئے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قائدین کو بھی انتہائی مستعدی اور چوکسی کے ساتھ فہرست رائے دہندگان کی جانچ کو ممکن بنانے کے اقدامات پر توجہ دینی چاہئے۔