نئی دہلی : وزیر اعظم نریندرمودی کی زندگی پر بننے والی فلم ’’ پی ایم نریندر مودی ‘‘ ۵؍ اپریل کو جاری کرنا مشکل نظر آرہا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے فلم کے چار اہم ذمہ داروں کو نوٹس روانہ کیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کی یہ کارروائی کانگریس اورسی پی آئی کی شکایت کے بعد کی ہے ۔ کانگریس او ر سی پی آئی نے اپنی شکایت میں کہاکہ یہ فلم سیاسی اغراض کیلئے بنائی گئی ہے ۔
کرناٹک کی کانگریس یونٹ نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ مذکورہ فلم ایک مرتبہ دیکھیں اور پتہ لگائے کیا اس فلم سے ضابطے اخلاق کی خلا ف ورزی ہوتی ہے یا نہیں؟ دہلی کے چیف الیکشن رنبیر سنگھ نے کہا کہ متعلقہ فریقوں کو جواب کے لئے ۳۰؍ مارچ تک کا وقت دیاگیا ہے ۔ پہلے اس فلم کو ۱۳؍ اپریل کو ریلیز کیا جانے والا تھا ۔مگر بعد میں اسے ۵؍اپریل کو ریلیز کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہا کہ یہ فلم آئین کے جذبات کے خلاف ہے ۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس فلم کا مقصد ہے بی جے پی فائدہ پہنچانا ۔ واضح رہے کہ فلم کے تین پروڈیوسرس بی جے پی حامی ہیں ۔ اس کے علاوہ فلم میں نریندرمودی کا کردار نبھانے والے وویک اوبرائے بھی مودی کے حامی مانے جاتے ہیں ۔ این سی پی نے بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی پرمبنی فلم کو فوری روک دینا چاہئے ۔کیونکہ اس فلم میں نریندر مودی کو ایک مسیحا بنایا گیا ہے اور اسے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔