فلم ’ ضلع گورکھپور ‘ بننے سے پہلے ہی پابندی 

لکھنؤ: فلم پروڈیوسر اور ہدایت کار ونود دتیواری کی نئی فلم ’’ضلع گورکھپور ‘‘ کا پو سٹر حال ہی میں جاری کیا گیا ہے ۔ لیکن پوسٹر کے ہی جار ی ہوتے ہی انہیں یہ فلم بنانے سے دستبردار ہونا پڑا ہے ۔او ربی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے ان کے ایک مقدمہ بھی درج کروادیا ہے ۔بی جے پی وزیرآئی پی سنگھ کا دعویٰ ہے کہ اس فلم میں اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کی وقار کی مجروح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔

آئی پی سنگھ تیواری پر الزام لگایا کہ یہ فلم نہ صرف یوگی جی بلکہ ناتھ فرقہ اور ہندو مذہب کی توہین کرنے والی معلوم ہورہی ہے ۔اس نہ صرف وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ بلکہ پورے ہندو مذہب کے ماننے والوں کے جذبات مجروح ہوں گے ۔آئی پی سنگھ نے ٹوئیٹ پر بتایا کہ انہوں نے اس فلم کے پروڈیوسر اور ہدایت کار کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے ۔ یہ مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153a/502/503/501/500 66A کے تحت درج کیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں آئی

پی سنگھ نے اس فلم کے پیچھے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابو عاصم اعظمی کا ہاتھ بھی بتایا ہے۔انہوں نے اس فلم کی فنڈنگ کی بھی مانگ کی ہے ۔دریں اثنا ء مذکورہ فلم کے ہدایتکار ونود تیواری نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ان کا مقصد کسی کے بھی جذبات کو ٹھیس پہنچانا

نہیں ہے ۔انہوں نے ان تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا ہے جو اس فلم کے خلاف کئے جارہے تھے ۔او رانہوں نے کہاکہ ملک کے مفاد کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس فلم نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔