ثاقب بلال اور ایک دوسرا لڑکا حاجن باندی پور میں نویں کلاس کا طالب علم سکیورٹی فورسس کے ساتھ چوبیس گھنٹوں تک چلی مد بھیڑ میں9ڈسمبر کے روزسری نگر کے مضافات میں موجگند میں مار دئے گئے۔
سری نگر۔وہ ایک تھیٹر آرٹسٹ تھا اور بالی ووٹ فلم میں اس نے ایک چھوٹا کردار بھی ادا کیاتھا۔ ماہ اگست میں ایک دوسرے لڑکے کے ساتھ اس کے لاپتہ ہوجانے سے قبل کی یہ بات ہے۔
ثاقب بلال اور ایک دوسرا لڑکا حاجن باندی پور میں نویں کلاس کا طالب علم سکیورٹی فورسس کے ساتھ چوبیس گھنٹوں تک چلی مد بھیڑ میں9ڈسمبر کے روزسری نگر کے مضافات میں موجگند میں مار دئے گئے۔
دونوں لڑکے 31اگست کے روز اپنے گھر چھوڑ کر چلے گئے تھے اور بلال کے گھر والے یہ بات سمجھنے سے اب بھی قاصر ہیں کہ دہشت گردی کا راستہ اس نے کیوں اختیار کیاہوگا۔
وہ لوگ ہر جگہ بلال کی تلاش میں لگے رہے یہاں تک ماں نے ایک اپنی بیٹی کی حفاظت کے لئے تعویز بھی لاکر گھر میں لگائی تھی۔
بلال کے ایک رشتہ دار عاصم اعجاز نے کہاکہ ’’ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے ہم جگہ جگہ اس کی تلاش کررہے ہیں۔
آخر کار ہمیں ناقابل اعتماد احساس سے دوچارہونا پڑا‘‘۔اعجاز نے کہاکہ ’’ اسکی دلچسپی انجینئرنگ میں تھی۔ ہم سمجھ نہیں پارہے ہیں اس نے شمولیت کیوں اختیار کی۔حقیقت یہ ہے کہ وہ گھر سے کچھ سامان لانے کے بہانے سے گیاتھا۔ لوگوں نے دیکھا کہ دو موٹر سیکل پر سوار تین لوگ وہاں سے گئے‘‘
اعلی نمبرات سے بلال نے دسویں جماعت میں کامیابی حاصل کی اور وہ فزیکس ‘ کمسٹری اور ریاضی کی گیارہویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہا تھا۔ وہ فٹبال کے علاوہ کبڈی اور ٹیک ونڈو بھی کھیلتا تھا۔
دوسرے لڑکا غریب خاندان سے تھا جبکہ ثاقب کا تعلق ایک بہترین فیملی سے تھا۔ بلال کے گھر والوں نے بتایا کہ اس کو ایکٹنگ میں کافی دلچسپی تھی اور اس نے وشال بھردواج کی فلم حیدرمیں ایک چھوٹا کردار بھی ادا کیاتھا