لکھنو۔ ہندوستان کے حالات ملک شام جیسے حالات پیدا کرنے کی دھمکی دینے والے مذہبی رہنما شری شری روی شنکر کے ساتھ ملکر بابری مسجد کے مسئلے کو عدالت سے باہر طئے کرانے کی کوشش کرنے والے مولانا سلمان حسینی ندوی کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈنے باہر کردیاتھا۔ اس کے بعد انہوں نے ایک نیابورڈتشکیل دینے کا اعلان کیاتھا۔
آج مولانا نے فلاح انسانیت بورڈ کی تشکیل عمل میں لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس بورڈ کا چیرمن کسی ریٹائرڈ جج کو بنایاجائے گا۔ نئے بورڈ کی تشکیل کے موقع پر پریس کو مخاطب کرتے ہوئے مولانا سلمان ندوی نے کہاکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا دائرہ صرف زوجین تک ہی محدود ہے ۔
بابری مسجد مسئلہ کو زبردستی اس کے سپرد کردیاگیاتھا۔انہوں نے ان کے ذریعہ تشکیل شدہ بورڈ میں ہر مذہب کے ماننے والوں کو جگہ دی جائے گی جس کے ذریعہ صحت‘ خواتین ‘اطفال ‘ عدلیہ اور دوسرے مسائل کاحل آپسی بات چیت کے ذریعہ نکالا جائے گا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سابق ممبر مولانا سلمان حسینی ندوی نے مذہبی رہنما شری شری روی شنکر کے ساتھ ملکر بابری مسجد اور رام جنم بھومی کا حل عدالت سے باہر حل کرنے کی کوشش شروع کی۔
اس سلسلہ میں انہوں نے حیدرآباد میں ہونے والی مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ میں اس بات کا ذکر کیاجس پر ان کو بورڈ سے باہر کردیا گیاتھا۔ اس کے بعد انہو ں نے فلاح انسانیت کے نام کا نیا بورڈ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
آج راجدھانی کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں انہوں نے عوام سے رائے طلب کی تھی جس کے اچھے نتائج سامنے ائے ہیں۔عوام کی رائے کے بعد اس بورڈ کی تشکیل کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ کئی مقامات پر عوام کی حمایت حاصل ہونے کی وجہہ سے وہاں پر فی الحال بورڈ کے ضلع سطح کے کوارڈینٹر بنادئے گئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے بورڈ کے اغراض ومقاصد کے بارے میں بتائے ہوئے کہاکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کا دائرہ زوجین تک ہی محدود ہے۔
جب کہ ان کے ذریعہ تشکیل کئے گئے بورڈ میں بغیر مذہب وملت کی تفریق کے ہر مسئلے کا حل آپسی بھائی چارے اور اخوت کے ذریعہ نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔