واشنگٹن:ایک مسلم جوڑے نے امریکی یونائٹیڈ ائیر لائنس کے خلاف مقدمہ دائر کروایا جس سے پچھلے سال انہیں چائیلڈ بوسٹر کے لئے مدد طلب کرنے پر بے عزت کرتے فلائیٹ سے اتاردیاگیا تھا۔ مذکورہ جوڑے کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ عقیدہ کی بنیاد پر امتیاز سلوک کیاگیاہے۔
شمالی شکاگوکے مضافات میں رہنے والے محمد اور ایمان شبلی نے الزام عائدکیا کہ جب بہ شیکاگو کے او ہارے انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے واشنگٹن کے روانہ ہونے کی تیار کررہے تھے ‘ تب انہیں فلائیٹ سے بے عزت کرکے اتاردیاگیا
۔شکاگو ٹربیون کی رپورٹ ہے کہ مارچ 20سال 2016کو اسکائی ویسٹ فلائٹ جس کو شکاگو سے واشنگٹن پرواز کرانے کی ذمہ داری یونائٹیڈ ایکسپرس پر عائد ہے میں پیش ائے واقعہ کے خلاف شبلی نے کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن( سی اے ائی آر) کے مقامی چیاپٹر کے ساتھ ملکرجمعہ کے روز فیڈرل عدالت میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
مذکورہ جوڑے کے وکیل نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں’’ موروثی تعصب‘‘نے فلائیٹ کے عملے میں موجود اراکین کو شبلی کو ایمان کی جانب سے چائیلڈ بوسٹر سیٹ طلب کرنے پر بے عزت کرتے ہوئے جہاز سے اتاردیا ہے۔
ایک بیان میں یونائیٹیڈ کی ترجمان خاتون مقدمہ پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکارکردیا مگر کہاکہ ’’ دونو ں اسکائی ویسٹ اور یونائیٹیڈ ہمیشہ اعلی معیاری پیشہ وارانہ مہارت کی تربیت دیتے ہیں اور وہ امتیازی سلوک کی گنجائش صفر کے مترادف ہے‘‘۔
سی اے ائی آر عہدیداروں نے کہاکہ مقدمہ ایک ایسا وقت کیاگیا ہے جب مسلمانوں کے اندر بے چینی کے ماحول میں اضافہ ہورہا ہے اور مسلمان جو پریشان حال ہیں انہیں نشانہ بنایاجارہا ہے اور فلائیٹ سے اتار دیاگیاہے تاکہ دیگر مسافرین میں بے چینی کا ماحول پیدا کیاجاسکے۔
فیل ربراٹسن سی ا ے ائی آر شکاگو کی نگرانی کررہے وکیل نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمار ا ماننا ہے کہ یہ اب یہ وقت درست ہے کے عدالتوں اور حکومت سے ائیرلائنس کے حوالے سے جوابدہی طلب کی جائے ۔
جس کا ذکر دائرکردہ مقدمہ میں کیاگیاہے‘‘۔سی اے ائی آر شکاگو کے ایکزیکٹو ڈائرکٹر احمد رہاب نے کہاکہ ’’ اس واقعہ کا اثر شبلی کے خاندان سے زیادہ سارے کمیونٹی پراثر انداز ہوگا‘‘۔
واقعہ دراصل شکایت کردہ جوڑے کے بچے کی چائیلڈ بوسٹر طلب کرنے پر پیدا ہوا ہے شبلی کا کہنا ہے کہ چائیلڈ بوسٹر فراہم کرنے کے بجائے ہوائی جہاز کے عملے نے دونوں کو فلائیٹ سے اتاردیا۔