گورہاٹ( غازی پور)پاکستان کے علاقے میں فضائی حملے کی خبر منظرعام پر آنے کے کچھ گھنٹوں بعد بی جے پی صدر امیت شاہ نے منگل کے روز’’ دیوالی کاجشن‘‘ یوپی کے غازی پور ضلع میں گومتی ندی کے ساحل پر گاؤں والوں کے ساتھ منایا۔
شاہ نے کہاکہ پلواماں حملے کے بعد سے لوگوں کے جذبات بھڑکے ہوئے تھے اور لوگوں کی مانگ تھی کہ دہشت گردوں سے سخت بدلا لیاجائے تاکہ وہ اگلے مرتبہ کوئی دہشت گرد حملہ کرنے سے پہلے پچاس مرتبہ سونچیں۔امیت شاہ نے جیسے ہی یہ کہاکہ’’ ہماری سپاہیوں نے دہشت گرد تنظیموں کی افزائش کے میدان کو تہس نہس کردیا‘‘ تو لوگ ’’ مودی مودی کے نعرے لگانے لگے۔
مذکورہ فضائیہ حملہ ایسے صحیح وقت میں کیاگیاہے جب کانگریس او ردیگر اپوزیشن جماعتیں مودی حکومت سے سوال کررہی ہیں کہ انہوں نے پلواماں دہشت گرد حملے کے پیش نظر دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کیااقدام اٹھایاہے۔
حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے لئے ردعمل پیش کرنے کے طور پر ایک بڑا بات چیت کا نکتہ یوپی اے کے ریکارڈ سے موازنہ اور سیاسی سزا کے طور پر 2016کے سرجیکل اسٹرائیک ہے ‘ بی جے پی کو پلواماں خود کش حملے کے لئے ایک مضبوط ردعمل چاہئے تھا۔
پاکستان کی تردید کے باوجود مذکورہ حقیقت کہ اے ائی ایف کے جہازوں نے لائن آف کنٹرول پار کیا اور میزائیل داغے اور بالا کوٹ میں جیش کے دہشت کیمپوں پر فائرینگ کرتے ہوئے انہیں تباہ کردیا ‘ یہ بی جے پی کے فائدہ مند ثابت ہوا۔
پاکستان کی جانب سے جوابی کاروائی کے خدشات سے انکار نہیں کیاجاسکتا ‘ جو برسراقتدار پارٹی کے لئے تازہ دباؤ ڈالے گا‘ مگر کامیابی کے ساتھ سرحد پار کر کاروائی کے بعد پائیلٹوں کی محفوظ انداز میں واپسی جشن کی وجہہ بن گئی ہے۔
غازی پور ضلع کے بلاک سیدپور کے گورہاٹ گاؤں پہنچ کر شاہ نے ’’ کمال جیوتی سنکلپ ابھیان‘‘ کی شروعات کی جس کے تحت مرکزی حکومت کی اسکیموں سے استفادہ اٹھانے والوں کے ساتھ ملک بھر میں بی جے پی قائدین چراغ جلارہے ہیں۔ سال1971میں شہید ہونے والے دھما پور گاؤں کے حوالدار ویرعبدالحمید کو تیار کرتے ہوئے شاہ نے کہاکہ’’سارے ملک آج ہماری جوانوں کی کامیابی کا جشن منارہا ہے
۔ فوجی دستوں کی جانب سے کی گئی کاروائی نے پلواماں حملے میں شہید ہونے والے سپاہیوں کے پسماندگان کو راحت کی سانس لینے کا موقع دیا ہے‘‘۔شاہ نے کہاکہ ’’ فوجیوں کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کی زیر نگرانی سیاسی قیادت کو بھی میں سلام کرتاہوں ‘ جس نے دہشت گردی کے حلاف صفر روداری دیکھائی ہے‘