نئی دہلی۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے انفرسٹکچر کو تباہ کرنے کا نہایت اثر انداز ہونے والا راستہ فضائی حملہ ہے اگر چکہ یہ معمولی نوعیت کا بھی رہا مگر اس کے نقصان کافی ہونگے ‘ ان قیاس آرائیوں کے درمیان انڈین ائیر فورس نے ہفتے کے روز صحراکی زمین اور آسمان میں اپنے نشانے کے مہارت پر مشتمل مظاہرے پیش کئے۔
ائیرچیف مارشل بی ایس دھانو نے ’’ فضائی طاقت‘‘ فائیر پاؤر مظاہرے کی مشق کے دوران کہاکہ’’ زیادہ شدت‘ زیادہ تیزی اور کافی اہمیت کے ساتھ حملہ کرنے کی اپنی قابلیت کا ہم مظاہرہ کررہے ہیں‘ اس کے علاوہ دن اور رات ‘ خراب موسم میں بھی ہماری بمباری کی صلاحیت کا مظاہرہ کررہے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ وہیں جنگیں دور او رکچھ ہی وقت میں لڑی جاتی ہیں ‘ ہمیں ہمیشہ اس بات کا خطرہ ہے کیونکہ ہمارا دشمن جانتا ہے کہ وہ ہمیں روایتی تنازعات شکست دینے سے قاصر ہے‘‘۔فضائی طاقت کے مظاہرے کے دوران پوکھران فضا سے لڑاکو جہازوں کے ذریعہ بم گرائے گئے۔
ائیر چیف مارشک بی بیس دھانوایہ نے کہاکہ ’’سزا دینے کی ہماری قابلیت اور عسکریت پسند علاقوں میں فوج کو داخل کرنے کی ہماری قابلیت کا آج ہم نے مظاہرہ کیاہے‘‘۔
حالانکہ یہ مشق ایک ماہ قبل پلان کی گئی تھی ‘ او ریہ تین سال میں ایک مرتبہ کی جاتی ہے ‘ مگر بین الاقوامی عوام کی توجہہ پوکھران کی مشق پر اس لئے بھی پڑی ‘ کیونکہ یہ مشق پلواماں دہشت گرد حملے کے محض دودنوں بعد انجام دی جارہی تھی۔
ملک کے اعلی ملٹری عہدیداروں ‘ بیرونی سفیر اور ڈیفنس کے ذمہ داران کی موجوگی میں 137سے زائد ائیرکرافٹ جس میں سوکوئی 30ایم کے ائی ایس‘ میراج 2000ایس‘ جاگوارس‘ ایم ائی جی ۔29ایس اور تیجس نے اٹھ ہوائی اڈوں سے اڑان بھری ۔ ان کا منشا انڈین ائیر فورس کی قابلیت کو اجاگر کرنا تھا۔