فرقہ وارانہ طور پر حساس وادیٔ بھدروا میں تشدد ‘ کرفیو نافذ

مویشیوں کی تجارت پر ایک شخص کی ہلاکت پر احتجاج ‘پولیس اسٹیشن پر حملہ، کئی گاڑیوں کو نقصان

بھدروا ؍ جموں 16 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ڈوڈا کی فرقہ وارانہ طور پر حساس وادیٔ بھدروا میں جمعرات کو کرفیو نافذ کرنا پڑا جبکہ ایک کمیونٹی کے ارکان نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور ایک شخص کی ہلاکت کے خلاف بطور احتجاج کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، جس کے تعلق سے ان کا الزام ہے کہ اسے مویشیوں کی تجارت پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم، ڈوڈا ضلع نظم و نسق نے گاؤ رکشکوں کی کارستانی کو خارج از امکان بتایا اور کہا کہ قتل کے پس پردہ ایسی کوئی وجہ نہیں نیز بعض لوگ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ماحول کو کشیدہ بنایا جاسکے۔ حکام نے ضلع میں انٹرنٹ سرویس بند کردی ہے۔ آئی جی پی جموں زون ایم کے سنہا نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ایک شخص نعیم گزشتہ شب چترگالا کی طرف سے آرہا تھا۔ جب وہ نلتھی علاقہ کے قریب پہنچا، اسے قتل کردیا گیا اور اس کے ساتھ موجود ایک دیگر شخص کو (فائرنگ کے واقعہ میں) زخم آئے۔ آئی جی پی نے کہا کہ دو مشتبہ افراد جنھوں نے مبینہ طور پر فائرنگ کی، گرفتار کرلیا گیا اور پانچ دیگر بھی زیرحراست ہیں۔ نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا اور جائے واردات میں فائرنگ کے واقعہ کے پس پردہ وجہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ اس قتل پر بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوگیا جس میں مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے، جن میں مقتول کے رشتے دار شامل ہیں۔ احتجاجیوں نے بھدروا پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا۔ کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور ایک تھری ویلر کو نذر آتش کیا۔ عہدے داروں نے بتایا کہ احتجاجیوں نے دیگر کمیونٹی کے گھروں پر سنگباری بھی کی۔