پولٹیکل تماشہ نامی یوٹیوب چیانل پر ان دنوں ڈاکٹر عرشی کا تازہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے جس میں وہ ریاست اترپردیش کو فرضی انکاونٹر کا پردیش قراردے رہی ہیں۔
ڈاکٹر عرشی نے اترپردیش میں جاری انکاونٹرس پر بات کرتے ہوئے کہاکہ مستقیم اور نوشاد کا حال ہی کے دونوں میں انکاونٹر کردیاگیا اور میڈیا کو اس انکاونٹر کا راست کوریج کرنے کے لئے مدعو بھی کیاگیا مگر کہیں پر بھی یہ نہیں دیکھائی دیا کہ جس کے ساتھ پولیس کا انکاونٹر چل رہا ہے وہ لوگ بھی پولیس پر جوابی فائیرنگ کررہے ہیں۔
ڈاکٹر عرشی کے مطابق اترپردیش میں ایسے فرضی انکاونٹر کے 48واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں مارجانے والوں کا تعلق یاتو مسلم سماج سے ہے یاپھر وہ دلت طبقے کے لوگ ہیں۔ عرشی خان نے حال ہی میں اترپردیش کی سڑکوں پر پولیس کی بربریت کاشکار ہوئے انکت کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے میں حکومت کادوہرا رویہ دیکھنے کو ملا ۔
عرشی کا کہنا ہے کہ حکومت اترپردیش نے میڈیا کے روبرو آکر یوگی حکومت کے خلاف تنقیدیں کرنے کی وجہہ سے انکت کے گھر والوں کو معاوضہ کی ادائی اور خاطی پولیس عہدیداروں کا فوری طور پربرطرفی کااعلان کردیاگیا مگر مسقیم او رنوشاد کے گھر والوں کو ناتو کوئی معاوضہ ملا اور نہ ہی کسی قسم کی ان کے ساتھ ہمدردی برتی گئی۔
اس کی وجہہ یہی ہے کہ مستقیم اورنوشاد کے گھر والے بالخصو ص ان کی مائیں جنہیں اپنے بچوں کی نعشیں لینے کے لئے بھی تیرہ سو روپئے کا قرض لینا پڑا ٹیلی ویثرن کے سامنے چلا چلا کر روتے ہوئے یوگی حکومت کو گالیاں نہیں دیں اور خاموشی کے ساتھ اپنے بچوں کی نعشوں کو دفنا دیا۔