میکرون نے پیرس میں انتشار پھیلانے والے مظاہرین کی مذمت کی
پیرس۔ 2 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) فرانس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے ، مہنگائی اور ٹیکس میں اضافہ کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد میں 110 افراد زخمی ہوگئے جس میں پولیس کے 20 اہلکار بھی شامل ہیں۔فرانس کے وزیرداخلہ کرسٹوفے کیسٹنر نے کہا کہ ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے سلسلے میں گزشتہ تین ہفتے سے ملک میں ہورہے مظاہروں میں تقریباً 110 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کیسٹنر نے نیوز چینل بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا کہ لوگ پیلی جیکٹ پہن کر مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس دوران جھڑپ میں 20 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ مظاہرہ کرنے والا ایک شخص شدید طور پر زخمی ہوگیا ہے جس کی حالت نازک ہے ۔ راجدھانی پیرس کی گلیوں میں پرامن مظاہرہ کرنے والوں میں، ماسک پہنے کچھ نامعلوم لوگ شامل ہو گئے اور انہوں نے اس سماجی تحریک کو ہائی جیک کر لیا۔ فرانسیسی صدر امینوئل میکرون نے کہا کہ سکیورٹی پر حملے ،دکانوں، پرائیویٹ اور سرکاری عمارتوں میں آگ زنی، راہگیروں اور صحافیوں پر حملوں کو صحیح نہیں ٹھہرایا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ تشددکے ذمہ دار لوگ کوئی تبدیلی اور بہتری نہیں چاہتے ہیں۔ وہ بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔
ان لوگوں کو شناخت کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔