آئی ایس نے ذمہ داری قبول کی، پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آور ہلاک
پیرس 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دو حملہ آوروں نے آج فرانسیسی شہر نارمینڈی کے قریب واقع ایک چرچ میں یرغمالیوں کو قبضہ لے کر 84 سالہ پادری کو اُس کا گلا کاٹ کر ہلاک کردیا جس کے بعد پولیس نے اُنھیں گولی مار کر ختم کردیا، فرانسیسی عہدیداروں نے یہ بات کہی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان پیئر ۔ ہینری براندت نے کہاکہ چرچ کے اندرون ایک اور شخص شدید زخمی ہوا اور اب زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ پولیس شمال مغرب کے اِس چھوٹے ٹاؤن کے چرچ سے 3 لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوئی۔ یرغمال بنانے کا واقعہ صبح کے اجتماع کے دوران پیش آیا۔ حملہ آوروں کی شناخت اور حملہ کا مقصد ابھی غیر واضح ہے۔ سکیورٹی عہدیدار قطعیت سے کچھ کہنے کے موقف میں نہیں ہیں اور وہ اِس ضمن میں عوام کے لئے بیان دینے کے مجاز بھی نہیں۔ براندت نے میڈیا والوں کو بتایا کہ چرچ کے اندرون گلا کاٹنا ظاہر ہے کیتھولک کمیونٹی اور عیسائی برادری کے لئے ڈرامہ جیسا ہے۔ فرانسیسی صدر فرانکوئی اولاند اور وزیرداخلہ برنارڈ کیزینیو اِس ٹاؤن کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔ براندت نے ایک ٹی وی چیانل پر بتایا کہ خصوصی فورس اِس چرچ میں تلاشی کا کام کررہی ہے اور اُن کی کوشش ہے کہ ممکنہ دھماکو مادوں کا پتہ چلایا جائے۔ اِس درمیان دہشت گردی کے معاملوں کی تحقیقات کرنے والوں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ فرانس 14 جولائی کو نائس میں پیش آئے حملہ کے بعد سے نہایت چوکسی کی حالت میں ہے۔ نائس کے حملہ میں 84 افراد ہلاک ہوئے اور گزشتہ سال سے اِسی قسم کے مہلک حملوں کا سلسلہ چلا آرہا ہے۔
جن کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ نے قبول کی اور 147 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ فرانس ایمرجنسی کی حالت میں بھی ہے اور نائس والے حملہ کے تناظر میں پولیس کی تعیناتی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ نائس میں ایک شخص نے اپنا ٹرک چھٹی منانے والے ہجوم میں گھساکر تباہی مچائی تھی۔ اسلامک اسٹیٹ کے انتہا پسندوں نے اپنے چاہنے والوں سے اپیل کی ہے کہ فرانسیسی گرجا گھروں کو نشانہ بنایا جائے اور سمجھا جاتا ہے کہ اِسی گروپ نے پہلے بھی کم از کم ایک چرچ پر حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس ) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ مغربی ملک میں چرچ پر یہ اس نوعیت کا پہلا حملہ ہے۔ آئی ایس آئی ایس سے ملحق اعمق نیوز ایجنسی نے کہا کہ ہمارے دو سپاہیوں نے یہ کارروئی انجام دی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی ممالک کو مزید حملوں کا نشانہ بنانے کا انتباہ دیا گیا۔