سی بی ائی نے کہاکہ اہم بات ہ ہے کہ والد اور بیٹے کے خلاف مستقل طور پر مقدمہ درج کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ملا ہے‘ تحقیقاتی ایجنسی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے یہ بات بتائی اور یہ بھی کہاکہ سماج وادی پارٹی لیڈرس کے خلاف غیر محسوب اثاثہ جات کا کیس شواہد کی کمی کے سبب2013اگست میں ہم ہی بند کردیاگیاتھا
نئی دہلی۔منگل کے روز سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) نے سپریم کور ٹ سے کہاکہ سماج وادی پارٹی کے بانی لیڈر ملائم سنگھ یادو اور ان کے بیٹے اترپردیش کے سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے خلاف غیر محسوس اثاثہ جات کا معاملہ جو2007میں درج کیاگیاتھا کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔
انتخابی نتائج کے دور وز قبل سی بی ائی کا حلف نامہ منظرعام پر آیاہے جبکہ ریاست اترپردیش اس لوک سبھا الیکشن میں اہم رول ہے جہاں پر 80لوک سبھا سیٹ ہیں۔ریاست میں اس مرتبہ سہ رخی مقابلہ رہے جس میں ایس پی‘ بی ایس نے بی جے پی او رکانگریس سے مقابلہ کیا۔
اڈوکیٹ وشوناتھ چتروید ی نے 2005میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست دائر کرتے ہوئے یادو او ران کی فیملی کے اثاثوں پر سی بی ائی کی جانچ کا مطالبہ کے ساتھ دعوی کیا کہ یادو کے اثاثے1997کے بعد ایک سو کروڑ تک اضافہ ہوا ہے۔
مارچ2007میں عدالت کے احکامات کے پیش نظر ایجنسی نے ملائم‘ اکھیلش‘ ڈمپل‘ پرتیک یادو او ردیگر نامعلوم لوگوں پر مذکورہ غیر محسوب اثاثہ جات معاملہ پر ابتدائی جانچ پر مشتمل مقدمہ درج کیا۔ایجنسی نے ڈمپل یادو کا نام 2012میں کیس سے ہٹادیاتھا۔