نئی دہلی:اترپردیش میں غیرقانونی مسلخوں پرپابندی کے فیصلے پر سوال کھڑا کرتے ہوئے ال انڈیامجلس اتحادالمسلمین ( اے ائی ایم ائی ایم) نے پیرکے روز کہاکہ اس طرح کے معاشی مسئلہ پر ایک رات میں فیصلہ لیاجانا ٹھیک نہیں ہے۔
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہاکہ ’’ معیشت سے جڑے مسئلہ پر ایک رات میں فیصلہ لینا درست نہیں ہے۔
اس کام سے جڑے افراد کا یہ ایک بڑا نقصان ہوگا۔ اگر یہ غیرقانونی ہے تو اس کو قانونی دائرہ کار میں انجام دینے کے حالات بنائیں جائیں تاکہ قانونی طور پر چلائے جارہے مسلخوں میں اضافہ اور مذکورپیشے سے جڑے افراد کی معیشت بھی مضبوط ہوسکے‘‘۔
درایں اثناء اترپردیش کے کابینی وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے دعوی کیاہے کہ ریاستی حکومت صرف ان مسلخوں کے خلاف ایکشن لے رہی ہے جو غیرقانونی ہیں۔مذکورہ وزیر نے مزیدکہاکہ عہدیداروں کو اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے حدود اور اختیارات کے باہر جاکر کوئی کام نہ کریں ۔
انہوں نے مزیدوضاحت کے ساتھ کہاکہ حکومت نے چکن اور انڈوں کی دوکانوں کو بندکرنے کے کوئی احکامات جاری نہیں کی ہے ‘ انہوں نے عوام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ پھیلائی جارہی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
اقتدار میںآنے کے بعد یوگی ادتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت نے غیرقانونی مسلخوں کو بند کرنے کے لئے احکامات کے ساتھ گائے اسمگلنگ میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا قانون نافذ کرتے ہوئے اسے انتخابی وعدہ قراردیا ہے۔
قبل ازیں ادتیہ ناتھ نے ہفتہ کے روز کہاتھا کہ وہ قانونی طریقے سے مسلخ چلارہے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی او ریہ اقدامات صرف غیرقانونی طریقہ اپنانے والوں کے لئے ہیں۔