پلواماں حملہ۔ حیدرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سود نے کہاکہ ’مجھے نہیں معلوم کے ماضی میں کیا غلطی ہوئی ہے ‘ لیکن اس طرح کی غلطی کسی نہ کسی چونک کے بغیرنہیں ہوتی ہے‘۔
حیدرآباد۔ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ( آر اے ڈبیلو ) نے سابق چیف وکرم سود نے کہا ہے کہ پلواماں میں کار کا استعمال کرتے ہوئے جس طرح کا دہشت گرد حملہ کیاگیا ہے وہ کہیں نہ کہیں ’’ حفاظتی عملے کی غلطی‘کا نتیجہ ہے۔
حیدرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سود نے کہاکہ ’مجھے نہیں معلوم کے ماضی میں کیا غلطی ہوئی ہے ‘ لیکن اس طرح کی غلطی کسی نہ کسی چونک کے بغیرنہیں ہوتی ہے‘
۔نیوز ایجنسی اے این ائی نے سابق چیف کے حوالے سے لکھا ہے کہ ’ ظاہر ہے اس میں صرف ایک شخص شامل نہیں تھا۔ اس میں ایک سے زائد لوگ شامل تھے۔ کوئی ایک دھماکو مادہ لانے والا ہوگا۔ دوسرا شخص کو اس ایک جگہ رکھنے والا ہوگا۔ کسی نے کار کا انتظام کیاہوگا۔
جنھیں سی آر پی ایف کے قافلے کی حمل ونقل کے متعلق بھی جانکاری تھی‘۔واضح رہے کہ جمعرات کے روز جموں کشمیر کے پلواماں میں ایک دہشت گردانہ حملے کی وجہہ سے چالیس سے زائد سی آ رپی ایف کے جوان شہید ہوگئے تھے ۔
اس کے بعد سی آر پی ایف چیف نے اتوار کو کہا کہ ہم نے پلواماں میں جوانوں کی گاڑی سے دھماکو مادے سے لیز گاڑی کی ٹکر جیسے ’ نئے طریقے‘ کا خطرے کو دیتے ہوئے اپنی ( ایس او پی ایس) میں سدھار لانے کا فیصلہ کیاہے۔
سی آرپی ایف کے ڈائرکٹر جنرل آر آر بھٹناگر نے 14فبروری کو ہوئے واقعہ کے بعد وادی کے دور وزہ دورے کے بعد کہاتھا کہ ’ ہم نے کشمیر میں ہمارے قافلوں کی حمل ونقل کے لئے نئے طریقے کو جوڑنے کا فیصلہ لیاہے۔ فوج ‘ پولیس اور حفاظتی دستوں عام طریقے میں بدلاؤ لایاجائے گا‘۔