غزہ پر اسرائیلی حملہ ایک حاملہ خاتون اور بچہ جاں بحق

حماس کی 150راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پٹی پر فضائی حملہ کیا۔جس میں کم سے کم تین فلسطینیوں کے بشمول ایک حاملہ خاتون اور ان کا ایک اٹھارہ ماہ کا بچہ جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

غزہ کے ساحلی علاقے سے ایک سو پچاس راکٹ حملوں میں اسرائیل کے چھ لوگ زخمی ہونے کی اطلاع ہے اور اس کے جواب میں جمعرات کے روز اسرائیلی فوج نے ایک سوچالیس سے زائد حملے کئے ہیں۔

اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے حماس کو انتباہ دیا ہے تشدد میں اضافے کے خلاف حماس پر مزید فضائی حملے کئے جائیں گے اور اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ عہدیدار غزہ کے سرحدی علاقوں میں مکانوں کو خالی کرنے کے متعلق سونچ رہے ہیں۔

ملٹری کے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک سینئر افیسر کے حوالے سے یہ لکھا گیا ہے کہ ’’ اس طرح کی چیزوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ حماس کو آنے والے لمحوں میں اس کا اندازہ ہوگا‘جیسا کے پچھلے مہینوں میں ہوا تھا‘ یہ ہدایت نہیں ہے جس کے متعلق ان کو انتخاب کرنا چاہئے‘‘۔

مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ملٹر ی افیسروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں ملٹری اپریشن پر اسرائیل قریب ہے جس میں ’’ حماس کے لوگ مار ے جائیں گے‘‘۔

وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو کی اندرونی کابینہ کے رکن یووال اسٹینٹایز نے اسرائیل ریڈیو سے کہاکہ’’ ہمیں جنگ میں کوئی عجلت نہیں ہے او رسرحدی کشیدگی میں بھی کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ‘ مگر اسی دوران کچھ کام ضروری ہوجاتے ہیں جس میں حماس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جاسکتی ہے‘‘۔

https://www.youtube.com/watch?v=8AZ6-n5IexE

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس جی ایم ٹی 13:00کو مقرر تھا تاکہ غزہ میں مزید اضافے کے متعلق تبادلہ خیال کیاجاسکے۔

حماس کے ترجمان عبدالطیف ال کانو نے اپنے ٹوئٹر پوسٹ میں جمعرات کے روز کہاکہ ’’ اسرائیلی جارحیت کے جاری سلسلہ کے ضمن میں ‘ فلسطین کی عوام خود اپنے دفاع میں اس جارحیت کے جواب کی ذمہ دار ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ غزہ پر کئے گئے بے رحمانہ حملوں میں میں عام لوگوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایاجارہا ہے‘او راسرائیل کو اس جرم کی بڑی قیمت چکانی پڑیگی‘‘۔

فلسطینی نیوز ایجنسی ڈبیلو اے ایف اے نے محکمہ صحت کے حوالے سے کہا ہے کہ اس حملے میں کم سے کم بارہ فلسطینی بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ حماس کے مصلح دستے کا ایک رکن بھی اس میں مارا گیا ہے۔

دونوں جانب سے بڑے پیمانے پر فائیرنگ کا تبادلہ اب بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فورسس کاکہنا ہے کہ 150کے قریب راکٹس غزہ کی جانب سے داغے گئے تھے جس میں سے پچیس کو ناکارہ بنادیا گیا۔

مارچ میں شروع ہوئے’ گریڈ مارچ فار ریٹرن‘ کی شروعات کے بعد سے اب تک 160فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ جبکہ ایک اسرائیلی فوج کو فلسطین کے نشانہ باز نے مار گرایا ہے۔ محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق غزہ می ں اب تک16ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔