مائے سائی (تھائی لینڈ) ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فٹبال ٹیم کے 12 کھلاڑیوں اور ان کے کوچ کی جان بچاتے بچاتے ایک سابق فوجی غوطہ خور آکسیجن کی قلت کی وجہ سے فوت ہوگیا جس سے اس معاملہ کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ کس طرح غار میں پھنسے ہوئے نوجوانوں کو بچانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔ جائے وقوع پر موجود رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر پاساکون بنیالک نے بتایا کہ ایک سابق سیل جس نے بچاؤ کاری مہم میں حصہ لیا تھا، کل رات آکسیجن کی قلت کی وجہ سے فوت ہوگیا جو یقینا ہمارے لئے ایک بری خبر ہے۔ غوطہ خور کی سمن کونونی کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے۔ وہ غار کے اندر جاکر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد واپس آرہا تھا کہ آکسیجن سلینڈر میں گیس ختم ہوگئی جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہوگیا اور بعدازاں جانبر نہ ہوسکا۔ ہم نے اپنی اس خطرناک مہم میں اپنے ایک مہم جو کو کھودیا ہے لیکن اس کے باوجود ہم نوجوانوں کو بچانے اپنی کارروائی جاری رکھیں گے۔
غار میں پھنسے نوجوانوں کے ساتھ
کچھ بھی ہوسکتا ہے : بحریہ کمانڈر
مائے سائی ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) تھائی بحریہ کے ایک ’’سیل‘‘ کمانڈر نے ایک اہم بات بتائی کہ فٹبال ٹیم کے نوجوان کھلاڑی اور ان کا کوچ جو اس وقت ایک غار میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کے زندہ باہر نکلنے کے امکانات ’’محدود’‘ اور ’’موہوم‘‘ ہیں۔ سرکاری طور پر ایسا پہلی بار اعتراف کیا گیا ہیکہ زیرزمین تین یا چار طویل مہینوں تک ان کا وہاں رہنا (یعنی مکمل موسم برسات) ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے۔ بحریہ کمانڈر اپاکورن یونگیکا نے مزید کہا کہ ابتداء میں ہم یہ سمجھتے تھے کہ نوجوان غار میں کافی دنوں تک رہ سکتے ہیں لیکن اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور کچھ بھی ہوسکتا ہے۔