سری نگر۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ ممکن ہے کہ عید کے پیش نظر جموں او رکشمیر کا دورہ کریں گے تاکہ 28جون سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کے لئے انتظامات کو قطعیت دیتنے کے لئے وادی میں جاری جنگ بندی میں مزید توسیع کی جاسکے۔
راجناتھ سنگھ کے حال بیان جس میں انہوں نے حریت اور پاکستان کے قائدین سے حکومت کی جانب سے بات چیت کی جو پیش کش کی تھی اس کے پیش نظر بھی یہ دورہ کافی اہمیت کا حامل مانا جارہا ہے‘ جس پر حریت لیڈر س نے اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام پر مزید وضاحت بھی مانگی تھی۔
جموں کشمیر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سنگھ کی آمد 10جون تک متوقع ہے اور فوجی عہدیداروں‘ پولیس اور نیم فوجی دستوں کے بشمول سرکاری منتظمین کے ساتھ ہونے والے زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد کی جانے والی دوروز ہ اجلاس کی صدرات کریں گے۔
ہوم منسٹری سرحدی علاقوں بالخصوص جموں کے حالات کا بھی جائزہ لیں گے جہاں پر ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری اپریشن انڈیا او ر پاکستان 2003کے جنگ بندی کے احترام میں سرحد پر فائیرنگ پر روک لگانے سے اتفاق کیا ہے۔
پچھلے تین ہفتوں میں بھاری فائیرنگ کے تبادلے میں سرحد علاقوں میں جہاں پچاس ہزار نفوس پر آبادی رہتی ہے بارہ لوگ بشمول دس عام شہری اور دو بی ایس ایف کے جوان ہلاک ہوئے ہیں جبکہ بے شمار لوگ اس فائیرنگ میں زخمی بھی ہوئے۔
عید کے بعداگست میں ختم ہونے والی امرناتھ یاترا تک جنگ بندی کے فیصلے کوبرقرار رکھنے کی نمائندگی کرتے ہوئے چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے پچھلے ہفتے کے آخر تک دہلی میں ڈیرہ ڈالے ہوئی تھیں۔
محبوبہ مفتی نے دہلی میں انہوں نے سینئر بی جے پی لیڈر س سے ملاقات کرتے ہوئے راجناتھ کے مجوزہ دورے کے دوران بات چیت کے لئے زمینی حالات کی تیار کے ضمن میں ملاقات بھی کی ہے۔