عوام کی بینک برانچس پر قطاریں اے ٹی ایمس ہنوز خالی

 

تنخواہ کا دن

نئی دہلی۔یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کرنسی کی قلت اور طویل قطاروں کے پیش نظر بینکوں کو آج ملک بھر میں کئی برانچس پر نقدی کے لئے بھی راشننگ جیسا سسٹم لاگو کرنے پر مجبور ہونا پڑا مگر پھر بھی کامیابی بہت کم ملی کیوں کہ تنخواہ کا دن ہونے کی وجہ سے ہجوم بہت زیادہ دیکھنے میں آیا۔ اس کی ایک بڑی وجہ اے ٹی ایم مشینوں میں نقد رقم کی بدستور کمی اور کئی جگہ خالی مشینوں اور اے ٹی ایم سنٹرس کا مقفل ہونا ہے۔ مجموعی طور پر عوام کو حصول رقم کے لئے بڑی مشقت جھیلنی پڑی۔ ملک کے طول و عرض میں جیسے تاملناڈو، کیرالا، گجرات، مہاراشٹرا، پنجاب اور ہریانہ کے متعدد حصوں میں لوگوں نے تکالیف کے ساتھ قطاروں میں خود کو جمائے رکھا کیوں کہ انہیں اپنے گھریلو ضرورتوں اور روز مرہ کے اخراجات کی پابجائی کے لئے بہرحال رقم درکار ہے۔ تاملناڈو کے کئی حصوں میں تو عوام نے بارش کی تک پرواہ نہیں کی اور بینک برانچس نیز اے ٹی ایم سنٹرس پر قطاریں باندھے کھڑے رہے۔ نیم شہری اور دیہی علاقوں کے کئی مقامات پر لوگوں میں مایوسی اور غم و غصہ صاف جھلک رہا تھا جہاں بینکوں اور اے ٹی ایمس میں نقدی موجود نہیں۔ میٹرو شہروں کا بھی کچھ مختلف حال نہ رہا جہاں بینک ملازمین کو عوام کی برہمی جھیلنی پڑی۔ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ممبئی اور مضافاتی علاقوں کے نقد رقم سے محروم افراد بینکوں اور اے ٹی ایمس کی قطار میں پیسے حاصل کرنے کیلئے کھڑے ہوئے دکھائی دیئے ۔