عمر کے سفاکانہ قتل کے خلاف سکیولر اور سماجی کارکنان کا مظاہرہ

پانچ دن تک لاش اسپتال میں رکھی رہی‘ سرکار اور افسران کا بے حس رویہ
الور۔ غنڈہ عناصر اور نام نہاد گاؤ رکشوں کی بربریت کاشکار عمر خان کے خاندان والوں نے آج پانچویں دن بھی لاش نہیں لی۔اس سے قبل دوپہر کو دوبجے چیف سکریٹری اشوک جین سے ایک گروپ ملا اور اپنے مطالبات رکھے۔ جین نے آج شام 6بجے تک جواب دینے کے لئے کہاتھا۔ گفت وشنید کا نتیجہ نہ نکلنے پر 30سے زیادہ نمائندہ تنظیموں او رعوامی نمائندوں نے چہارشنبہ کے روزوزیراعلی کی رہائش گاہ تک مارچ کرنے کا اعلان کیاہے۔

عمر کی لاش جئے پور کے ایس ایم ایس اسپتال میں رکھی ہوئی ہے۔ادھر الور پولیس کا کہنا ہے کہ عمر خان کی موت دوجرائم پیشہ گروہوں کے درمیان فائیرنگ کا نتیجہ ہے۔ الور پولیس کھٹمکا گاؤں کے رہنے والے عمر خان اور اس کے ساتھی طاہر اور جاویدکو گائے کی تسکری کرنے والا مان رہی ہے ‘ ان کے خلاف تسکری کا معاملہ درج کیاگیا ہے۔ ادھیر میوپنچایت کے نمائندوں نے محمد قاسم میواتی کی قیادت میں اس گاؤں میں پہنچ کر اس گاؤں میں زیادہ تر مسلم حاندان گائے پالتے ہیں اور اس سنگین معاملے میں قصوواروں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

اس سے قبل پرپنچ خورشید نے بتایا کہ جئے پور میں مسلم مسافر خانہ میں مقتول کے گھر والوں ‘ عوامی نمائندوں او رکئی تنظیموں ں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں سابق ممبر اسمبلی زاہدہ خان‘ ایوب خان ‘ ریٹائرڈ افسر ابرار سمیت الور کے کئی نمائندگان موجود تھے۔میٹنگ کے باہر اپنے مطالبات کولے کر چیف سکریٹری اشوک جین سے ملے‘ لیکن ان کوکوئی اطمینان بخش جواب نہیں ملا او رملاقات بے نتیجہ رہی‘ اس کے بعد ہی وزیراعلی کی رہائش گاہ تک مارچ کرنے کا فیصلہ لیاگیا۔ اس دوران عمران خان کے سفاکانہ قتل کے الزام میں گرفتاری ماکیور گاؤں کے رہنے والے رام ویر گوجر اور بھگوان سنگھ عرف کالا گوجر کو عدالت نے تین دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا ۔

گوند گڑھ تھانہ انچارج دولت رام گوجر نے بتایحا کہ اس واردات کے الزام میں رام ویر او ربھگوان سنگھ عرف کالا کو منگل کو لکشمن گڑھ کی عدالت میں پیش کیاگیا۔عدالت نے پوچھ تاچھ اور برآمدگی کے لئے دونوں کو تین دن کی پولیس ریمانڈ سونپا۔ اس معاملہ میں فرار چل رہے چار افراد کو پولیس تلاش کررہی ہے