ایک ایسے وقت جب عمران خان کی پارٹی سخت جدوجہد کررہی ہے تو ایسے وقت میں شعلہ بیان سیاست داں کی شادی کے متعلق جس کو ’افواہیں‘ کہاجارہا ہے مشکلات پیدا کرسکتی ہے‘ کیونکہ سابق کرکٹر کے ماضی کے حالات کا انکشاف آگ میں تیل کاکام کررہی ہیں۔
خان کی دوسری بیوی ریحم نے ایک مضمون جو نیوز ویب سائیڈ پر شائع ہوا ہے میں کہا کہ ان کے سابق شوہر کی بیوی بشرہ مانیکا کے ساتھ نام نہاد’’ازوادجی تلخیوں ‘‘ کے پیچھے پالتو جانور ہوسکتے ہیں۔
ریحم جس کی عمران کے ساتھ شادی محض دس ماہ تک رہی اور اکٹوبر2015میں ختم ہوگئی ہے نے لکھا کہ’’ لہذا یہ کتامبینہ طور پر عمران کے ازدواجی معاملات پر اثر اندازہورہا ہے اوراب پاکستان میں ہرجگہ موضوع بحث بنا ہوا ہے؟‘‘۔
جانکاری کے مطابق مانیکا اپنے شوہر کو چھوڑ کر پاک پٹن پنجاب کے اپنے آبائی گھر بانی گالا چلی گئی ہے۔ پی ٹی ائی سربراہ کے ساتھ ان کی ذاتی زندگی کو لے کر چل رہی کہانیوں سے وہ رنجیدہ ہے‘ خان کی پارٹی نے اس ضمن میں میڈیا کے اداروں کو نوٹس بھی جاری کی ہے۔
خبروں میں کہاگیا کہ مانیکاکا اپنے شوہر کے ساتھ تلخ کلامی ہوئے اور اس کی وجہہ65سالہ سیاست داں کی پالتو جانوروں سے محبت او رنفرت اس کا سبب ہے۔ ریحم کا کہنا ہے کہ’’ عمران کا خوبصورت کتے پسند ہیں۔
ایک کتے کو میں نے اپنے پا س رکھنے کا اسرار کیاتھا جس کو پیڈو پکارتے تھے ‘ وہ عمران کو پسند نہیں آیا کیونکہ اس کے کان پیدائش سے کٹے ہوئے تھے‘‘۔ ریحم لکھتی ہیں کہ پیڈوان کے سابق شوہر کی ’’ بے تحاشہ‘‘ گاڑی چلانے کا شکار ہوگیا۔
چونکا دینے والی بات ہے معمولی زخموں کے ساتھ وہ بچ گیا اور اس حادثے کے بعد عمران نے پیڈو کو گھر سے دور کردیاتھا‘‘۔ ریحم نے شیرو کو بھی یا د کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ شیرو سے میں2013میں ملی۔ مجھے یاد ہے میرے کو دیکھتی ہی وہ کتا مجھ سے محبت کرنے لگا تھا۔ مگر وہ کچھ دنوں بعد مر گیا‘‘۔
اگر ریحم کی بات مانیں تو عمران کے گھر کا تیسرا پالتو جانور تھا موٹو‘ شیرو کی نسل کا ۔ ریحم نے اختتام کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ لہدا وہ موٹو یا پیڈو یا بھالو یا پھر کسی اور جگہ سے آیا ہوا نیا تحفہ ہو؟ مگر شیرو کے لئے میں دعا ء ضرور کرتی ہوں‘‘