ناندیڑھ۔عوام سے اژدھام سے خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاب گڑھی نے کہاکہ حالات بہت بدل ہوگئے ہیں‘ یہ لڑائی محض وارڈ کی نہیں بلکہ سارے ہندوستان کی نظریں ہیں۔
بہت خطرناک منصوبہ لے کر بیٹھے ہیں دہلی والے لوگ ‘
فیس بک پر مجھے گالیاں دی گئی‘ میرا پیغام باکس گالیوں سے بھرا ہوا تھا۔میرے اپنے ہی لوگ مجھے گالیاں دے رہے تھے۔جنگل کی آگ لگی جس میں صرف سیاسی لوگوں کا نقصان نہیں بلکہ عام لوگ بھی اس سے متاثر ہوئے۔جنگل کی آگ کا ایک واقعہ پیش کیا جس میں جنگل کی آگ بجھانے کے لئے ایک چوڑی اپنی جونچ میں پانی بھر کر آگ بجھانے کی کوشش کررہی تھی او رچوڑی نے کہاکہ مجھے معلوم ہے میرے کوشش سے جنگل کی آگ تو نہیں بجھے گی مگر جب اس آگ کا ذکر کیاگیاتو میرے شمار آگ بجھانے والوں میں لکھا جائے گا۔
عمران پرتاب گڑھی نے اشاروں اشاروں میں ہی یہ کہنے کی کوشش کی کہ سیکولرقائدین کو آگے بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہو ں نے کہاکہ دونوں طرف ٹرول کرنے والوں کی بھر مار ہے۔ وہاں سے ہمیں نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہاں سے بھی ہمارے اپنے ہی ہمیں ٹرول کرکے خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
عمران پرتاب گڑھی نے کہاکہ ہمیں اپوزیشن کے خیمہ میں راوش کمار‘ پرشانت بھوشن ‘ کنہیا کمار‘ تیستاستلواد جیسے لوگوں کی تلاش تو رہتی ہے مگر ہماری صفوں میں سکیولر قائدین کو بھی اگے بڑھانے کی ہم زحمت نہیں کرتے۔
عمران نے کہاکہ قیادتیں تو آپ کے پاس بھی ہیں مگر کسی نے بھی تین سے سات منٹ سے آگے پارلیمنٹ میں ہماری بات نہیں کرسکے۔ نہ تو یہ قیادتیں پیہلو خان کے پاس گئے اور نہ ہی جنیدکی والدہ سے انہوں نے ملاقات کی۔نہ صرف کارپوریٹر کی کامیابی مسائل کا حل نہیں جب تک ہم اپنا میئر اور ڈپٹی میئر ہمارا نہ ہو۔
ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کی ایک متاثرہ پیہلو خان نے بیوہ کو ہم نے 23لاکھ کی مدد کی ‘ نقد دس لاکھ روپئے بھی دئے ۔
ان کے گھر میں بیٹھنے کے لئے چارپائی تک موجو دنہیں تھی۔ کوئی بھی قیادت وہا ں پر جانے کی ہمت نہیں کرسکی