کہا اسلام آباد دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے اب بھی تیار ہے‘ اسی ماہ امریکہ یں منعقد ہونے والے یو این جے اے کے اجلاس میں علیحدہ طور پر ہندوستان او رپاکستانی وزرا کے درمیان بھی بات چیت ہو۔
نئی دہلی۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مکتوب کے ذریعہ کہا ہے کہ ہندوستان او رپاکستان کے درمیان 2015سے زیر التوا بات چیت کو بحال کیاجائے۔
مذکورہ لیٹرمیں وزیر اعظم ’’مودی صاحب‘‘ کے ذریعہ مخاطب کیاگیا ہے‘ عمران خان بھی دونوں ممالک کے خارجی وزرا کے درمیان بات چیت چاہتے ہیں۔نئے وزیراعظم نے لکھاہے کہ پاکستان دہشت گردی پر تبادلہ خیال کے لئے’’ تیار ہے‘‘۔
گورنمنٹ ذرائع نے این ڈی ٹی وی سے یہ بات کہی ہے کہ بات چیت کا آغاز کارڈ پرنہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’’ بات چیت او ردہشت گردی ایک ساتھ نہیں ہوسکتی‘‘جو حکومت ہند کا ہمیشہ موقف رہا ہے۔
تاہم یواین جنرل اسمبلی سے ہٹ کر اسی ہفتے منعقد ہونے والے اجلاس میں دونوں خارجی منسٹرس کی ملاقات کو قطعیت نہیں دی گئی ہے۔عمران خان کی یہ دوسری کوشش ہے جس کے متعلق کہاجاتا ہے وہ فوج کے قریبی ہے اور ان کے انتخابی مہم کے دوران کی تقریریں مخالف ہندوستان رہی ہیں۔
ستمبر 14کے روز یہ لیٹر روانہ کیاگیا تھا مگر پاکستانی دستوں کے ہاتھوں بی ایس ایف کے ایک جوان کی شہادت کے بعد بربریت کے ساتھ اس کا گلہ کاٹنے کا واقعہ منظرعام پر آنے کے بعد اس لیٹر کی تفصیلات منظرعام پر لائی گئی ‘ بی ایس ایف کے جوانوں نے پاکستان رینجرس کے سامنے اس واقعہ پراپناشدید احتجاج درج کرایا