عمران خان کی بطور وزیراعظم پاکستان حلف برداری 14اگست کے روز متوقع

اسلام آباد۔چیرمن پاکستان تحریک انصاف عمران خان بطور وزیراعظم پاکستان 14اگست کے روز حلف لیں گے‘ اس بات کی جانکاری پارٹی کے ذرائع نے ہفتہ کے روز دی ہے۔

پی ٹی ائی لیڈر نعیم الحق کے بیان کو جیو نیوز نے کچھ اس طرح پیش کیاکہ پاکستانی قومی دھاری کے سیاسی جماعتوں نے حلف برداری تقریب میں شرکت کے لئے رضامندی ظاہرکردی ہے ۔

میڈیا ذرائع کے مطابق نعیم الحق نے کہا ہے کہ صدر پاکستان مامون حسین اسمبلی اجلاس طلب کریں گے اور الیکشن کمیشن برائے پاکستان( ای سی پی) بہت جلد منتخب نمائندوں کی حلف برداری تقریب کا انعقاد عمل میں لائے گا۔

مرکز میں پی ٹی ائی کی حکومت کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے انہو ں نے دعوی کیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں بھی پارٹی کی حکومت تشکیل پائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ’’ عمران خان شب روز اس کے لئے کام کررہے ہیں۔ ہماری آزاد امیدواروں سے بات چیت جاری ہے آج یا پھر کل تک ملک کو ایک اچھی خبر ملے گی‘‘۔

درایں اثناء چار آزاد امیدواروں نے پی ٹی ائی میں شمولیت اختیار کرلی ‘ اسی وجہہ سے دعوی کیا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں حکومت کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی اور یہ پی ایم ایل ( ن) سے سیاسی جنگ اب ختم ہونے کا اشارہ ہے۔

پنچاب اسمبلی میں پی ایم ایل (ن)کے127سیٹیں ‘وہیں پی ٹی ائی زیادہ دور نہیں بلکہ 123سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔حق نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پاکستان کی معیشت خراب دور سے گذر رہی ہے اور سب کو ملک کی ترقی کے لئے کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے پی ٹی ائی کے سینئرقائدین جہانگیر تارین اور شامحمودقریشی کے درمیان اختلاف کے الزامات کو بے بنیاد قراردیا۔

جب پوچھا گیا کہ ہراسانی کا شکار پاکستان مسلم لیگ( نواز) کے لیڈر او رپاکستان کے سابق داخلی امور کے وزیرچودھری نثار کیا پی ٹی ائی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں تو حق نے اپنے جواب میں کہاکہ انہیں پارٹی میں شمولیت کے لئے خیرمقدم کیاجاتا ہے۔

ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن برائے پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی( این اے) کی 272میں تمام270سیٹوں کے مکمل نتائج کا اعلان کردئے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی ائی)سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے ائی ہے۔

عام انتخابات کے تین روز بعد الیکشن کمیشن نے تمام کارائیاں تکمیل کی ہیں۔پی ایم ایل(ن) 64سیٹوں پر کامیابی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی ‘ وہیں پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی ) 43سیٹوں پر جیت کے ساتھ تیسر ا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

پاکستان میں مختلف مذہبی جماعتوں کے اتحاد سے قائم متحدہ مجلس عمل نے بارہ سیٹوں پر جیت حاصل کی وہیں متحدہ قومی مومنٹ پاکستان ( ایم کیو ایم پی) نے چھ سیٹ جیتے ۔

بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی) اور پاکستان مسلم لیگ ( قائد)نے چار سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور بلوچستان نیشنل پارٹی( بی این پی)نے تین سیٹوں پر جیت حاصل کی۔دیگر جماعتیں جیسے عوامی نیشنل پارٹی( اے این پی)‘ عوامی مسلم لیگ( اے ایم ایل) جمہوری وطن پارٹی( جے ڈبلیو پی)اور پاکستان تحریک انسانیت نے بالترتیب ایک ایک سیٹ پر جیت حاصل کی۔

اس کے علاوہ آزاد امیدواروں نے بارہ قومی حلقہ جات پر کامیابی حاصل کی ہے۔ سمجھا جارہا ہے کہ یہی لوگ مرکز میں حکومت کی تشکیل میں اہم رول ادا کریں گے۔

ممبئی کے26/11حملے کا سرغنہ حافظ سعید کی اللہ اکبر تحریک( اے اے ٹی) نے الیکشن میں پہلی مرتبہ مقابلہ کیاتھا اور وہ تمام سیٹوں پر بری طرح شکست فاش ہوئی۔

پچھلے چہارشنبہ کے روز پاکستان میں رائے دہی منعقد ہوئی تھی اس کے فوری بعد رات سے ووٹو ں کی گنتی کا کام شرو ع کردیاگیاتھا‘ گنتی اور رائے دہی میں دھاندلیوں کا ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں جیسے پی ایم ایل( ن)اور پی پی پی نے الزام عائد کیا۔

جمعہ کے روز پی ایم ایل ( ن) نے ہمہ سیاسی پارٹی اجلاس طلب کیاتھا مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف حکمت عملی تیار کی جاسکے۔

کل جماعتی اجلاس کی نگرانی کررہے پی ایم ایل ن کے صدر شہباز شریف اور ایم ایم اے صدر مولانا فضل الرحمن نے انتخابی نتائج کو مستر د کرتے ہوئے ملک میں دوبارہ شفاف طریقے سے الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا