علیگڑھ میں فرقہ وارانہ تشدد ۔ 2 افراد ہلاک اور 8 زخمی

 

معمولی جھگڑے پر تصادم ۔ ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی فائرنگ

علیگڑھ ۔یکم نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) گزشتہ دو یوم کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کے علحدہ علحدہ واقعات میں 2 افراد ہلاک اور تقریباً 8 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد پولیس اور نیم فوجی دستوں کو قدیم شہر اور ضلع کے بعض دیہی علاقوں میں متعین کردیا گیاہے ۔ شہر کے علاقہ بابری منڈی میں کل شب اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب سڑک پر پیش آئے ایک معمولی جھگڑے کے بعد فرقہ وارانہ تصادم ہوگیا۔ پولیس نے تشدد پر آمادہ دو گروپس کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیاس کے شیل اور ربر کی گولیاں فائر کئے جوکہ ایک دوسرے پر فائرنگ اور سنگباری کررہے ہیں ۔ اس تصادم میں کم از کم 4 افراد بشمول ایک خاتون زخمی ہوگئے لیکن کسی ایک زخمی کی حالت بھی تشویشناک نہیں ہے ۔ ضلع مجسٹریٹ راج منی یادو نے بتایاکہ تصادم اور تشدد اس وقت شروع ہوا جب بعض لوگ سڑک پر آتشبازی کررہے ہیں تو راہگیروں نے اعتراض کیا ۔ تاہم انھوں نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ تصادم کو ٹالنے کیلئے پولیس نے فائرنگ کردی جبکہ تشدد سے متاثرہ علاقوں میں حالات کنٹرول میں ہے اور پولیس کی پٹرولنگ جاری ہے چونکہ پولیس نے ہنوز کیس درج نہیں کیا جس کی وجہ سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ۔ اتوار کے دن پیش آئے دوسرے واقعہ میں ایک 60 سالہ بندہ خاں اور ان کے فرزند محبت خاں (18 سال ) کو ماردیاگیا جبکہ ایک سڑک حادثہ کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ خان اور ان کے فرزند ایک موٹر سیکل پر جارہے تھے کہ ایک بیل گاڑی سے ٹکرا گئے جس پر بحث و تکرار کے بعد آپس میں تصادم ہوگیا ، اس واقعہ کی اطلاع پھیلتے ہی دونوں فرقوں کے لوگ ، قریبی دیہاتوں سے جائے وقوع پر اکٹھا ہونے لگے جس کے ساتھ ہی حالات کشیدہ ہوگئے ۔ تاہم پولیس ، نیم فوجی دستوں بشمول ریاپیڈ ایکشن فورس کو متعین کرکے حالات کو معمولی پر لایا گیا اس تصادم میں تقریباً 4 افراد زخمی ہوگئے ۔ مہلوکین کی تدفین سخت حفاظتی انتظامات میں ان کے آبائی گاؤں کرائی گنج میں عمل میں لائی گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ باپ بیٹے کی ہلاکت کے سلسلہ میں 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔