علحدہ ریاست ودربھا کی تشکیل بے فیض

سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوہان کا استدلال
ممبئی۔/29ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) علاقہ ودربھا میں نئی صنعتوں کے قیام میں ناکامی کی مختلف وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ علحدہ ریاست کا مطالبہ معاشی طور پر کارآمد ثابت نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ تاوقتیکہ MIHAIN ( ملٹی ماڈل انٹر نیشنل کارگوہب اینڈ ایر پورٹ۔  ناگپور ) کی طرح مینوفیکچرنگ یونٹس شروع نہیں کئے جاتے اسوقت تک ودربھا اور ناگپور مطلوبہ صنعتی ترقی حاصل نہیں کرسکتے۔ مسٹر پرتھوی چوہان نے کہا کہ سیلز ٹیکس سالانہ 85,000 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی ہے جس میں 70فیصد آمدنی 5شہروں ممبئی، تھانے، پونے، رائے گڑھ اور ناگپور سے آتی ہے۔ گوکہ علحدہ ریاست ودربھا کا مطالبہ بی جے پی کا انتخابی ایجنڈہ ہے لیکن یہ معاشی طور پر قابل عمل نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ودربھا کے 10اضلاع سے قدر پر مبنی محصول (VAT) کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ودربھا سے صرف 12کروڑ، ایوت محل سے 21کروڑ اور دیگر اضلاع سے قابل لحاظ آمدنی حاصل نہیں ہوتی جو کہ علحدہ ریاست کی تشکیل کی صورت میں معاشی طور پر مضبوط بناسکتی ہو۔ سابق چیف منسٹر نے بتایا کہ معدنیات اور شہروں کی محفوظ پناگاہوں سے ذرائع آمدنی معمولی ہے

اور ودربھا کے بعض اضلاع میں نئی صنعتوں کے قیام میں ماحولیاتی پابندیاں رکاوٹ ہیں۔ شہر پونے کی انڈسٹریل ٹاؤن شپ اور آٹو ہب میں تبدیلی کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر چوہان نے کہا کہ ٹیلکو نے سب سے پہلے صنعتوں کی داغ بیل ڈالی اور بعد ازاں بجاج اور دیگر صنعتوں نے پونے کا انتخاب کیا کیونکہ یہ شہر ممبئی کی بندرگاہ کے بالکلیہ قریب ہے اور حکومت نے بھی 1970ء اور 80 کے عشرہ میں ارزاں قیمت پر اراضیات انہیں فراہم کی تھیں۔ انہوں نے بتایاکہ کانگریس کے دور حکومت میں ٹی سی ایس اور انفوسیس سے ناگپور میں انفارمیشن ٹکنالوجی یونٹس کے قیام سے اتفاق کرلیا تھا۔ لیکن یہ کافی نہیں ہے کم از کم ایک بڑے مینوفیکچرنگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ اس کی ضرورت کی تکمیل کیلئے چھوٹے چھوٹے یونٹس کے قیام کی ترغیب مل سکے۔واضح رہے کہ مہاراشٹرا کے ایڈوکیٹ جنرل سری ہری امینے علحدہ ریاست ودربھا کے مطالبہ کیلئے آواز بلند کررہے ہیں تاہم چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس نے یہ وضاحت کردی ہے کہ یہ ایڈوکیٹ جنرل کا شخصی نقطہ نظر ہے حکومت سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ دریں اثناء ریاستی وزیر فینانس سدھیر منگنتوار نے بتایا کہ حکومت علاقہ ودربھا کی ترقی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جس کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں گے۔