عظیم اتحاد عوام کے لئے نہیں ،اقتدار کے لئے :مودی

نئی دہلی-وزیراعظم نریندرمودی نے اپوزیشن پارٹیوں کے ممکنہ عظیم اتحاد پر نشانہ لگاتے ہوئے آج کہا کہ اس کی تشکیل کی بنیاد ذاتی وجود بچانا ہے اور یہ عوام کے لئے نہ ہوکر اقتدار کے لئے بنایا جارہا ہے ۔

مسٹر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وسطی اور شمالی چنئی ،مدورئی ،تروچراپلی اور تروولور میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے بوتھ سطح کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا‘‘آج کئی لیڈر عظیم اتحاد کی بات کررہے ہیں۔یہ اتحاد کسی اصول پر مبنی ہونے کے بجائے ذاتی وجود کی حفاظت کے لئے ہے ۔یہ اتحاد اقتدار کے لئے ہے نہ کہ عوام کے لئے

۔’’انہوں نے کہا کہ جین کمیشن پر کانفرنس اور تیلوگو دیشم پارٹی(ٹی ڈی پی) کی لڑائی کو کوئی نہیں بھولا ہے ۔اس وقت کانگریس نے کہا تھا کہ یا تو وہ رہے گی یا ٹی ڈی پی،لیکن اب وہ ساتھ آنا چاہتے ہیں۔ان کا یہ اتحاد موقع پرستی نہیں ہے تو کیا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ مبینہ عظیم اتحاد عمیر لوگوں کا کلب ہے ۔لوگوں کو ان کی موقع پرستی صاف نظر آرہی ہے اور وہ اس بے تکے اتحاد کو کبھی قبول نہیں کریں گے ۔مسٹر مودی نے الزام لگایا کہ کانگریس لوگوں میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کررہی ہے ۔

وہ(کانگریس لیڈر)ملک کی ترقی کے بارے میں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔آج ملک تیزی سے ترقی کررہا ہے ۔ہندوستان کا خواب،امید کے مطابق تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔شہروں میں اقتصادی سرگرمیوں کی ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ‘‘میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ شہر کاری چیلنج نہیں موقع ہے ۔ہماری کوششوں کے تنائج نکل کر آرہے ہیں ۔ایک بین الاقوامی مطالعے میں یہ کہا گیا ہے کہ اگلے دو دہائی میں دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھنے والے سبھی 10شہر ہندوستان کے ہوں گے ۔

وزیراعظم نے 2018 میں حکومت اور ملک کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ملک کے طورپر ‘نیو انڈیا’ کی تعمیر کی سمت میں ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ہم نے دنیا کی سب سے بڑی صحت بیمہ یوجنا ‘پردھان منتری جن آروگئے یوجنا ’ کی شروعات کی جس سے اب تک چھ لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو فائدہ پہنچایا جا چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ‘نیو انڈیا’ کی طرف سے آج اگر ہم تیزی سے بڑھ رہے ہیں تو صڑف اس لئے کہ ہمارے بزرگوں نے اس کی بنیاد ڈالی ہے ۔

ان بزرگوں کے اصولوں اور دور اندیشی ہمارے لئے اہم ہے ۔پارٹی کارکنان سے مسٹر مودی نے کہا‘‘ ملک کے لئے کارکنان کے دل میں جتنی عزت اور فخر کا جذبہ ہوگا اتنا ہی وہ لوگوں سے قریب آئیں گے اور جتنا وہ غریبوں کے تئیں حساس ہوں گے اتنی ہی ہماری جیت آسان ہوگی۔