ہندوستان کی شہرت حاصل کرنے والے پاکستانی نژاد مشہور موسیقی کارو سنگر عدنان سمیع نے سرجیکل اسٹرائیک کے متعلق انڈین آرمی کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے انڈین آرمی کی تعریف کی ۔ عدنان سمیع نے ٹوئٹر کے ذریعہ پاکستانی حامیو ں کا جواب دیتے ہوئے لکھا کے سرجیکل اسٹرائیک کی مخالفت کرنے والے پاکستانی لوگ پاکستان اور دھشت گردی کے درمیان کا فرق محسوس نہیں کررہے ہیں۔
اسی سال اپنی ہندوستانی شہریت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے سنگر عدنان سمیع نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں پی ایم اوانڈیا اور ہندوستانی فوج کو کامیاب اور مضبوط حکمت عملی کے ساتھ ایل او سی کے قریب موجود دھشت گرد کیمپ کو تباہ کرنے کے اقدامات پر مبارکباد پیش کی۔اپنے پہلے ٹوئٹ پر پاکستانیوں کی مخالفت کے جواب میں دوسرا ٹوئٹ کرتے ہوئے عدنان سمیع نے کہاکہ پاکستانی لوگ دھشت گردی او رپاکستان کو ایک سمجھتے ہیں اسلئے وہ میرے پہلے ٹوئٹ او رہندوستانی فوج کو دی گئی مبارکباد سے خفا ء ہیں۔
عدنان سمیع جن کے والد ارشد سمیع خان پاکستانی سفارت کار کی حیثیت سے دنیا کے چودہ ممالک میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ پاکستانی بینڈ جنون کے بانی بھی کے علاوہ دیگر پاکستانیوں نے عدنان سمیع کے اس ٹوئٹ پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔جوابی ٹوئٹ میں ارشد سمیع خان نے عدنان سمیع سے سوال کیاکہ ایک پاکستانی سفارت کار کے بیٹے کی حیثیت سے تمہیں واضح کرنا چاہئے کہ کیا دونیوکلیئر ممالک کے درمیان میں جنگ ممکن ہوسکتی ہے کیا؟انہوں نے مزید کہاکہ آپ کے ٹوئٹ لوجک کے تحت تمہارے والدنے ایک دھشت گرد سفارت کار کی حیثیت سے خدمات انجام دئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عدنان سمیع نے اپنے والدین کا بھی احترام نہیں کیا۔ٹوئٹ کرنے والے دیگر افراد نے بھی عدنان سمیع کو برطانیہ کی پیدائش قراردیااور ایک نے تو لکھا کہ ’’عدنان بھائی آپ ایک پاکستانی ہیں اور اس لحاظ سے آپ کو پاکستانی فوج کی طاقت کا انداز ہونا چاہئے‘‘