ممبئی: شیوسینا نے جمعرات کے روز کہاکہ بابری مسجد اور رام مندر کے ایودھیا میں متنازعہ مسلئے کا حل بھارتیہ جنتا پارٹی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیات میں تلاش کرنا چاہئے کیونکہ فی الحال ملک میں سماجی او رسیاسی ماحول بدلہ ہوا ہے اور مسلمان بھی بی جے پی قائدین کے ساتھ نظرآرہے ہیں۔
شیوسینا کے ترجمان سامنا کے ایڈیٹوریل میں کہاگیا ہے کہ’’ملک کے اندر پچھلے 25سالوں میں سیاست تبدیل ہوئی ہے۔ بی جے پی ( ویٹرن لیڈر) ایل کے اڈوانی ’مارگ درشک منڈل‘ میں ہیں اور مودی ملک پر حکومت کررہے ہیں۔
’’ اترپردیش میں تاریخی کامیابی سے ثابت ہوتا ہے کہ رام مندر کے سے عوام کی امیدیں جڑی ہوئی ہیں۔یوں تو سپریم کورٹ کی اس معاملے میں مداخلت نہیں ہوناچاہئے۔
آج سارے ملک مودی کو سن رہا ہے اور ماحول بھی ایسا ہے کہ یہا ں تک مسلم بھی انہیں سن رہے ہیں‘‘۔
سینا نے کہاکہ اس معاملے میں عدالت سے خصوصی فیصلے کی توقع تھی۔
انہوں نے کہاکہ ’’ تاہم اگر عدالت سے با ہر کوئی فیصلہ ہونا ہے تو‘ وہ انا ہزرے ‘ بابا رام دیو اور ایل کے اڈوانی جیسی شخصتیں کریں۔پھر اس کے بعد عدالت سے دوبارہ رجوع ہونے کی ضرورت نہیں پڑیگی‘‘۔