عدالت عظمیٰ کے واضح حکم کے باوجود سابری مالا مندر میں خواتین کے داخلہ کو روک دیا گیا ۔ 

 

سابری مالا : کیرالا کے نلکل میں اس وقت کشیدگی پید ا ہوگئی جب خواتین کا ایک گروپ سرکاری بس میں سوار ہوکر مشہور ایپا مندر پہنچیں ۔ ان خواتین میں صحافت کی تعلیم حاصل کررہے دو خواتین بھی موجودتھیں ۔ پولیس نے بتایا کہ حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب مندر میں موجود عقیدت مندوں نے بس رکواکر اس میں سوار خواتین کو زبر دستی بس سے نیچے اتار دیا ۔ یہ عقیدت مند مندر میں خواتین کے داخلے کی مخالفت کررہے ہیں ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مندر میں ہر عمر کی خواتین کے داخلے کی اجازت دی ہے ۔ پولیس نے حالات کے پیش نظر سیکوریٹی میں زبر دست اضافہ کردیا ہے ۔ فی الحال مندر میں خصوصی پوجا کے موقع پر خواتین کے داخلے کے مخالفین نے مظاہرے کئے ۔

واضح رہے کہ مختلف ہندو تنظیمیں جن میں نایرسروس سوسائٹی ، شری نارائن دھم پرپالن ، او رسنگھ پریوار سابری مالا مندر میں تمام عمر کی خواتین کے داخلے کی مخالفت کررہے ہیں ۔ حالانکہ عدالت عظمیٰ نے داخلہ کی عام اجازت دی ہے ۔ او راس سپریم کورٹ کے ا س فیصلہ کے بعد خواتین کی آمد میں مزید اضافہ ہوگیاہے ۔ ایسے وقت میں پولیس کیلئے لااینڈ آررڈر کا مسئلہ درپیش ہوگیا ہے ۔ اسی دوران کیرالا وزیر اعلی پنارئی وجین نے سابری مالا مندر کے معاملہ کہا کہ جو لوگ بھگوان ایپا کے مندر میں خواتین کے داخلے کو روک رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ اسی اثناء خبر آئی ہے کہ مندر میں خواتین کوروکنے پر ایک خاتون نے دل برداشتہ ہوکر پھانسی لے کر خودکشی کی کوشش کی ہے ۔ تاہم پولیس نے انہیں بچالیا ۔