سری نگر : گذشتہ سال وسطی کشمیر کے بڈگام میں سنگ باری سے بنچنے کے لئے ایک عام شہری کو کو ڈھال بنا کرجیپ کے یونٹ کے ساتھ باندھنے والے فوجی فسر کو آج سری نگر کے ایک ہوٹل میں ایک خاتون کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیاگیا ۔
ایک خاص اطلاع پر پولیس نے ہوٹل کے کمرہ سے لڑکی سمیت میجر گگوئی کو برآمد کرلیا ۔پولیس نے لڑکی کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔
پولیس کے مطابق گگوئی کو سری نگر کے ڈلگیٹ میں واقع ہوٹل ممتا سے گرفتار کیا گیا ۔اسے شہر خانیار پولیس اسٹیشن لیجایا گیا جہاں اس سے پوچھ تاچھ کی گئی او ردیگر قانونی کارروائی پورے کرنے کے بعد پولیس نے اسے آرمی کے حوالہ کردیا ۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ۹؍ اپریل ک وسری نگر ۔ بڈگام پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخابات کے موقع پر بڈگام کے بیروہ علاقہ میں مقامی نوجوانوں کے پتھراؤ سے بچنے کے لئے میجر گگوئی کی قیادت میں ایک فوجی نے فاروق احمد نامی ایک عام شہری کو ڈھال بناتے ہوئے جیپ کے بونٹ کے ساتھ باندھ دیا تھا او را سکے بعد اس کو اسی حالت میں متعدد دیہات گھمایا گیاتھا ۔
اس کے بعد بعض قومی میڈیا نے ان کے اس حر کت کی تعریف کی تھی ۔
لیکن عالمی میڈیا نے او رعالمی انسانی حقوق تنظیمیں اس واقعہ پر شدید الفاظ میں تنقید کی تھی ۔انڈین آرمی کے سابق جنرل چرن جیت سنگھ نے بھی اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا ۔آج میجر گگوئی غیر قانونی او رفحاشیت میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے ۔