عام انتخابات سے قبل کانگریس کی سیاسی واپسی ۔کانگریس مکت بھارت کا خواب چکنا چور

راجستھان او رچھیتیس گڑھ میں کانگریس نے بی جے پی سے اقتدار چھینا‘ مدھیہ پردیش میں دونوں کے درمیان سخت مقابلہ‘ تلنگانہ میں کے سی آر کا جلوہ برقرار‘ میزور میں ایم این ایف کو پہلی مرتبہ کامیابی ‘ کانگریس کے خیمے میں جشن کا ماحول ‘ بی جے پی میں مایوسی

نئی دہلی۔مجوزہ2019کے عام انتخابات سے قبل پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی الیکشن میں کانگریس کی سیاسی واپسی ہوئی ہے ۔ کانگریس نے پانچ میں سے دوصوبے راجستھان اور چھتیس گڑھ پر تقریبا قبضہ کرلیاہے جبکہ مدھیہ پردیش میں کانگریس سبقت میں ہے نیزیہاں بی جے پی کا صفایاہوگیا ہے ۔

کانگریس نے ہندی بیلٹ والے اہم ترین صوبے راجستھان او رمدھیہ پردیش صورت سے مثبت ہے۔ اس کامیابی سے جہاں ایک طرف کانگریس کے خیمے میں جشن کاماحول ہے تو وہیں دوسری طرف بی جے پی کے خیمے میں ماتم نظر آرہا ہے۔

اس کے برعکس تلنگانہ میں ایک مرتبہ پھر سے کے سی آر کا جادو چلا ہے او ریہاں کانگریتس کو امید کے مطابق کامیابی حاصل نہیں ہوئی اور شکست سے دوچار ہونا پڑا جبکہ میزورم میں کانگریس کو حکومت سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔

نیز یہا ں پہلی مرتبہ مقامی پارٹی ایم این ایف نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔

تاہم ان پانچوں صوبوں میں بی جے پی کہیں بھی نہیں اور نہ ہی وہ جوڑ توڑ سے حکومت سازی کے موقف میں ہے ۔ واضح رہے کہ پانچ صوبوں میں ہوئے ان انتخابات کو2019کا سیمی فائنل تصور کیاجارہا تھا چنانچہ اس اعتبار سے یہ کانگریس کے لئے بڑی کامیابی ہے اور مودی لہر بھی ماند پڑگئی ہے۔

علاوہ ازی ں راجستھان کی کل199سیٹوں میں سے 100سیٹوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی جبکہ74سیٹوں پر بی جے پی سمٹ گئی ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر کے حصہ میں پچیس سیٹیں ائی ہیں۔

راجستھان میں حکومت سازی کے لئے 100سیٹ درکار ہیں اور وہ کانگریس کے پاس فی الحال ہیں۔ چھتیس گڑھ میں 90سیٹوں میں سے 66پر کانگریس کاقبضہ ہے جبکہ بی جے پی 16سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کے حصہ میں صرف اٹھ سیٹیں ائی ہیں۔