لاہور حملے سے انسانیت شرمسار ، کشمیری حریت قائدین کا شدید ردعمل
سرینگر ۔ 28 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیری علحدگی پسندوں نے لاہور خودکش بم دھماکوں کے پس منظر میں کہا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں اور کسی بھی مقام پر قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی برداری پر زور دیا کہ وہ اس لعنت سے متحدہ طورپر نمٹیں اور اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اعتدال پسند حریت کانفرنس صدرنشین میر واعظ عمر فاروق نے کہاکہ لاہور کے گلشن اقبال پارک میں کل ہوئے دہشت گرد حملے کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی خواہ کسی شکل میں ہو یا کسی مقام پر ہو قابل مذمت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایسے وقت جبکہ دنیا کے بیشتر حصوں میں عوامی اجتماعات کے مقامات کو نشانہ بنایا جارہاہے اور اجتماعی ہلاکتیں ہورہی ہیں اور یہ صرف نام نہاد دہشت گردی کا نتیجہ ہے ۔ آج کے حالات میں جب کہ دہشت گردی انسانیت کیلئے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ وہ اس لعنت سے نمٹنے کیلئے متحدہ کوشش کریں ۔ ان کایہ تبصرہ کافی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ کشمیری علحدگی پسندوں کو عام طورپر وادی یا ملک کے کسی بھی مقام پر دہشت گرد حملوں کی مدافعت کرتے دیکھا گیا ۔ سخت گیر موقف کے حامل حریت کانفرنس صدرنشین سید علی شاہ گیلانی نے بھی کل ہوئے اس حملے کی مذمت کی اور وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ دار دہشت گردوں کا پتہ چلاتے ہوئے انھیں عبرت ناک سزاء دیں۔ جے کے ایل ایف صدرنشین یٰسین ملک نے کہاکہ لاہور میں کیاگیا وحشت ناک حملہ ہر انسانی دل اور دماغ کو مجروح کرچکا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس طرح کا حملہ کرنے والوں کو انسان یا ایک شہری سماج کا حصہ نہیں کہا جاسکتا ۔ کشمیری عوام ایسے سنگین مجرمانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ جے کے ایل ایف کارکنوں نے آج اس حملے کے خلاف احتجاجی ریالی بھی منظم کی ۔