عازمین حج سے 15 ہزار روپئے یو ڈی ایف کی وصولی

جی ایم آر کی جانب سے بھاری اضافہ ۔ ریاستی حکومت کی مسلسل خاموشی ۔ بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں

محمد مبشرالدین خرم
حیدرآباد۔یکم۔مئی۔ جی ایم آر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر عازمین حج کو یو ڈی ایف و ائیر پورٹ چارجس کے نام پر 15 ہزار 60 روپئے 38 پیسے ادا کرنے ہوں گے اور اتنی رقم میں دبئی ‘ ملیشیاء ‘ یا تھائی لینڈ کی ٹکٹ خریدی جا سکتی ہے۔جی ایم آر کو یو ڈی ایف و ائیر پورٹ ٹیکس کے نام پر مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے جو رقم وصول کی جا رہی ہے وہ 15ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ تلنگانہ و ٓاندھرا پردیش کے علاوہ حیدرآباد کرناٹک کے عازمین جو حیدرآباد سے روانہ ہوں گے ان سے وصول کی جانے والی جملہ رقم کا اندازہ لگایا جائے تو یہ رقم 10 کروڑ سے تجاوز کرجائیگی۔عازمین حج کی سبسیڈی کی مکمل برخواستگی کے بعد عازمین کے اخراجات میں بھاری اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن حکومت تلنگانہ اور مرکزی وزارت شہری ہوابازی نے جی ایم آر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو عازمین کو ٹھگنے کی کھلی چھوٹ فراہم کر رکھی ہے۔

حکومت تلنگانہ کو متعدد مرتبہ اس جانب متوجہ کروایا جا چکا ہے کہ جی ایم آر کی جانب سے حج ٹرمنل پر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے بغیر ان سے بھاری رقم یوزر ڈیولپمنٹ فیس کے نام پر وصول کی جا رہی ہے ۔بیگم پیٹ ائیر پورٹ کے بند ہونے کے بعد سے اب تک جی ایم آر کی جانب سے عازمین حج سے یو ڈی ایف وصول کیا جا رہا ہے اور اس مرتبہ یو ڈی ایف میں جو بھاری اضافہ کیا گیا ہے اس کے متعلق حکومت کی جانب سے تاحال کوئی استفسار نہیں کیا گیا بلکہ حکومت نے اس معاملہ میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔ ریاستی حج کمیٹی کے ذمہ داران کی جانب سے جی ایم آر سے اس سلسلہ میں اب تک کوئی استفسار نہیں کیا گیا۔ حج سبسیڈی کی مکمل برخواستگی کے بعد عازمین حج پر جو اضافی بوجھ عائد ہوا ہے اس اضافی بوجھ کی آڑ میں جی ایم آر کی جانب سے یو ڈی ایف چارجس میں بھاری اضافہ کیا جانا نا قابل فہم ہے۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے روانہ ہونے والے بین الاقوامی مسافرین سے جو یو ڈی ایف وصول کیا جا تا ہے وہ 1700 روپئے ہے جبکہ اندرون ملک فضائی سفر کرنے والے مسافرین سے 430 روپئے یو ڈی ایف وصول کیا جاتا ہے لیکن عازمین حج سے 15 ہزار روپئے بطور یو ڈی ایف وصول کئے جانے پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔

حکومت تلنگانہ اگر واقعی عازمین حج کو سہولت پہنچانے اور انہیں بھاری نقصان سے بچانے سنجیدہ موقف اختیار کرتی ہے تو یہ یو ڈی ایف چارجس اد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ بیگم پیٹ ائیر پورٹ پر چارٹر پروازوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے اور بیگم پیٹ ائیر پورٹ سے چارٹر پروازوں کو چلانے میں کوئی قباحت بھی نہیں ہے کیونکہ اس ائیر پورٹ پر ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاؤر کو اسی لئے باقی رکھا گیا ہے کہ یہاںسے خصوصی پروازوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ صدر جمہوریہ‘ نائب صدر جمہوریہ‘ وزیراعظم ‘ ریاستی چیف منسٹر س کے علاوہ جب دیگر اہم شخصیتوں کی پروازیں بیگم پیٹ ائیر پورٹ سے روانہ ہوسکتی ہیں اور ان کی بیگم پیٹ ائیر پورٹ پر آمد ہوتی ہے تو کیوں نہیں حکومت تلنگانہ کی جانب سے بیگم پیٹ ائیر پورٹ سے عازمین حج کی خصوصی پروازیں چلائی جا سکتیں! عازمین حج کی آمد و رفت کیلئے پروازیں خصوصی چارٹر پروازوں میں شمار کی جاتی ہیں اور ان کی آمد و رفت کو بیگم پیٹ منتقل کیا جا سکتا ہے جسکے نتیجہ میں عازمین حج کے 15ہزار روپئے بچائے جا سکتے ہیں اور انہیں معیاری سہولتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جا سکتی ہے کیونکہ بیگم پیٹ ائیر پورٹ پر مسافرین کو درکار تمام سہولتیں موجود ہیں جبکہ جی ایم آر انٹرنیشنل ائیرپورٹ میں موجود حج ٹرمینل میں 10برسوں کے دوران سامان کے بیلٹ کی تنصیب عمل میں نہیں لائی گئی بلکہ جی ایم آر انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر موجود حج ٹرمینل بنیادی سہولتوں سے محروم جنگلاتی علاقہ تصور کیا جاتاہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اگر اس خصوص میں فیصلہ کرکے وزارت مرکزی شہری ہوابازی کو مطلع کیا جاتا ہے اور نمائندگی کی جاتی ہے تو مسلمانوں کے 10کروڑ روپئے کو بچایا جاسکتا ہے اور عازمین کو معیاری سہولتوں کی فراہمی ممکن ہوسکتی ہے۔