اسلام آباد(پاکستان)تحریک انصاف پارٹی کی سابق ایم این اے عائشہ گولالائی نے مبینہ طور پر عمران خا ن کو نامناسب پیغامات ارسال کا ذمہ دار ٹھرایا۔منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختوان سے تعلق رکھنے والی پی ٹی ائی ایم این اے نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا‘ اوراپنے الزامات میں سابق کرکٹ کھلاڑی کے متعلق تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ’’ این اے ۔ون کی نشست کے لئے میں فکر مند نہیں ہوں۔
میں نے این اے ۔ ون کے مسلئے پر پارٹی نہیں چھوڑی‘‘انہوں نے مزیدکہاکہ میں ان حالات سے کافی ذہنی تناؤ میں ہوں۔انہوں نے کہاکہ’’ کئی چیزوں کے علاوہ پیغامات بھیجنا ان کی بری عادتوں میں سے ایک ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’ مجھے پہلا پیغام اکٹوبر2013میں آیا‘ آپ عمران کا بلیک بیری چیک کرسکتے ہیں‘ انہوں نے مزیدکہاکہ پی ٹی ائی چیرمن’’ دیگر خواتین ہر زوردیتے ہیں کہ وہ بھی بلیک بیری استعمال کریں تاکہ پیغامات کا پتہ نہیں چل سکے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’ ان کا بلیک بیری کی جانچ کریں سب معلوم پڑا جائے گا۔پیغام میں استعمال کئے جانے والے الفاظ کسی بھی شریف النفس کے لئے قابل برداشت نہیں رہتے۔ عمران کو خود پر قابو نہیں ہے‘‘۔ گولالائی نے کا دعوی ہے کہ پارٹی کی کئی خواتین ایسے صورتحال کا سامنا کررہی ہیں۔
گولالائی نے مبینہ طور پر کہاکہ عمران ذہنی مسائل کاشکار ہیں اسی وجہہ سے وہ قابل لوگوں کو پسند نہیں کرتے۔انہو ں نے کہاکہ اپنے اعلی شان مکان میں عمران رہتے ہیں جبکہ ’’ پارٹی کارکن اور عام لوگ سڑکوں پر آنسو گیس اور پولیس کی لاٹھیوں کا سامنا کرتے ہیں‘‘۔ منگل کی ابتدائی ساعتوں میں گولالائی نے پی ٹی ائی چھوڑنے کااعلان کیا ۔ایم این کے کی خواتین کے لئے محفوظ نشست سے ان کا انتخاب عمل میں ائی تھا‘ وہ پی ٹی ائی کی سرگرم خاتون ممبران میں سے ایک ہیں۔