آندھرا پردیش، اُڈیشہ، مغربی بنگال پر طوفانی بادل
نئی دہلی ، 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے جہازوں اور ہیلی کاپٹروں، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی ریلیف ٹیموں کو مخدوش علاقوں میں متعین کردیا گیا ہے جبکہ آرمی اور ایئر فورس کی یونٹس کو تیار رکھا گیا ہے کیونکہ طوفان ’فانی‘ شدت اختیار کرتے ہوئے ہندوستان کے مشرقی ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ عہدہ داروں نے منگل کو بتایا کہ نیشنل کرائسیس مینجمنٹ کمیٹی جو ایمرجنسی حالات سے نمٹنے والا ملک کا اعلیٰ ادارہ ہے، اس کی میٹنگ دو دنوں میں آج دوسری مرتبہ یہاں منعقد ہوئی اور ریاستوں اور مرکزی حکومت کے متعلقہ محکمہ جات کے ساتھ تیاری کا جائزہ لیا گیا تاکہ طوفان سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدہ دار نے کہا کہ انڈین کوسٹ گارڈ اور ہندوستانی بحریہ کے جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کی راحت اور بچاؤ کاموں کیلئے تعیناتی کے علاوہ آندھرا پردیش، اڈیشہ اور مغربی بنگال میں فوج اور فضائیہ کی یونٹوں کو چوکس بھی رکھا گیا ہے۔ انڈیا مٹیورولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے آج کہا کہ طوفان ’فانی‘ نے ’نہایت شدت‘ اختیار کرلی ہے اور وہ جمعہ کی دوپہر تک گوپال پور اور چاندبالی کے درمیان ساحل اڈیشہ سے ٹکرائے گا۔ آئی ایم ڈی نے اڈیشہ، ویسٹ بنگال اور آندھرا پردیش کے حصوں کیلئے باقاعدہ سائیکلون الرٹ جاری کی اور ساحلی علاقوں سے تخلیہ کرا دینے کا مشورہ دیا ہے۔ ’فانی‘ عین ممکن ہے یکم مئی تک شمال مغربی سمت میں بڑھے گا اور اس کے بعد شمال۔ شمال مشرقی رُخ کی مڑجائے گا اور 3 مئی کے آس پاس پوری (اڈیشہ) کے جنوب کی طرف پیش رفت کرے گا جبکہ ہواؤں کی اعظم ترین قابل برداشت رفتار 175-185 کیلومیٹر فی گھنٹہ بڑھ کر 205 کیلومیٹر تک پہنچ جائے گی۔