طوفان اوکھی سے ٹاملناڈو اور کیرالا میں شدید بارش

کنیا کماری / ترواننتاپورم /30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ٹاملناڈو اور پڑوسی ریاست کیرالا میں آج موسلادھار بارش سے معاملت زندگی مفلوج ہوگئے اور 8 افراد ہلاک ہوگئے ۔ دونوں ریاستوں میں فی کس 4 افراد کی ہلاکت واقع ہوئی ۔ خلیج بنگال میں ہوا کا کم دباؤ آج سمندری طوفان ’’اوکھی‘‘ میں تبدیل ہوگیا ۔ دونوں ریاستی حکومتوں کا انتظامیہ سخت چوکسی کی حالت میں رکھا گیا تھا ۔ جنوبی ٹاملناڈو اور کیرالا میں آئندہ 24 گھنٹے مزید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ امکان ہے کہ /2 ڈسمبر کو یہ سمندری طوفان لکشادیپ ،مجمع الجزائر کی سمت پیشرفت کرے گا ۔ اور ان سے ٹکرائے گا ۔ ساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کو آئندہ 24 گھنٹے تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ حکومت ٹاملناڈو نے ریاستی اور قومی انسداد آفات سماوی فورسیس کی ٹیمیں تعینات کی ہیں ۔ چیف منسٹر ٹاملناڈو کے پلانی سوامی نے صورتحال کا جائزہ لیا ۔ وزیر مال و آفات سماوی انتظامیہ آر بی اودئے کمار کو صورتحال کا جائزہ لینے کنیا کماری روانہ کردیا گیا جہاں 3 ہزار برقی ستون گرگئے ہیں اور برقی سربراہی متاثر ہوئی ہے ۔ ٹاملناڈو کے اضلاع کنیا کماری ، ٹیوٹی کورین ، ترونل ویلی ، ورودھو نگر اور پنجاوور متاثرہ اضلاع ہیں ۔ چیف منسٹر کیرالا پی وجین نے ترواننتاپورم ، کولم ، الاپوزا ، پٹھانم ٹٹا ، اڈیوکی اور ارناکولم کے کلکٹر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ صورتحال کا جائزہ لیا ۔ موسلادھار بارش کے ساتھ ساتھ تیز رفتار آندھی نے اپنے پیچھے تباہی کی داستان چھوڑی ہے ۔ 500 سے زیادہ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ۔ عوام سے دہشت زدہ نہ ہونے اپنے گھروں تک محدود رہنے اور گھروں سے فرار ہوجانے والوں کو گھر واپسی کی ہدایت دی گئی ہے ۔ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کا دو روزہ دورہ کیرالا منسوخ کردیا گیا ہے ۔ ساحلی پولیس کے بموجب 57 ماہی گیر سمندر سے ہنوز واپس نہیں آئے ۔ 29 کشتیاں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رکھی گئی ہیں۔ جنوبی کمان نے ماہی گیروں کی تلاش اور بچاؤ کارروائی شروع کردی ہے ۔ محکمہ دفاع کے ایک بیان میں اس کا انکشاف کیا گیا ۔ جنوبی بحری کمان بھی مدد کیلئے تیار ہے۔