دہرہ دون ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج کہاکہ طلبہ میں حب وطن پیدا کرنا تعلیمی اداروں کا فرض ہے۔ ان میں سماجی ذمہ داری اور خلوص و ہمدردی بھی پیدا کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اعلیٰ تعلیمی اداروں کی توسیع کافی نہیں ہے اور انہیں مساوی طور پر تعلیم بھی فراہم کرنی چاہئے۔ تحقیقی شعبوں کی اولین ترجیح نمایاں طور پر سماجی و معاشی مسائل کی یکسوئی ہونا چاہئے۔ اعلیٰ تعلیم کا نظام صحتمند ماہرین فن جن میں مستحکم سماجی حساسیت ہو تخلیق کرنا ہونا چاہئے۔ یہ صدرجمہوریہ کا اولین دورہ اتراکھنڈ تھا۔ ریاستی میں صدر راج کے نفاذ کے بعد صدرجمہوریہ ایک تقریب میں شرکت کیلئے آئے ہوئے تھے۔ تقریب میں ریاست کے گورنر کے کے پال بھی موجود تھے۔ صدر نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہونا چھوڑ کر حال کے تقاضوں کے مطابق جینا سیکھیں۔ ماضی تاریخ ہے اور مستقبل پراسرار ۔ اس لئے حال پر توجہ دی جانی چاہئے۔ مستقبل حال کی کارروائیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ قدیم نظریات اور رویے بہتر نظریات تخلیق کرنے کی وجہ نہیں بن سکتے۔ یہ ہماری تخلیقی صلاحیت ہے جس کے نتیجہ میں تبدیلی آتی ہے اس لئے زندگی کے سفر پر سیکھنے کا رویہ اور غوروفکر کی عادت پیدا کرتے ہوئے روانہ ہوجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی تعلیمی نظا م کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ چنانچہ طلبہ کو اعلیٰ تعلیمی اداروں نے معیاری تعلیم بھی فراہم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ پورے نظام تعلیم میں انقلابی تبدیلی ضروری ہے۔