طلاق ثلاثہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ

نئی دہلی: ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کی چیف جسٹس جگدیش سنگھ کھیہر‘ جسٹس کورین جوزف‘جسٹس روہتین فالی نریمن‘ جسٹس اودئے اومیش للت‘اور جسٹس ایس عبدالنظیر پر مشتمل بنچ منگل کے روزطلاق ثلاثہ کوعدالت میں چیالنج کی درخواست فیصلہ سنایا ۔چیف جسٹس آف انڈیانے اپنے فیصلے میں’’طلاق بدعت فوری طلاق کے عمل کومسلم پرسنل لا ء بورڈکاحصہ قراردینے سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ اسکی عمل کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

اسکے علاوہ اس قسم کے بیک وقت الفاظ کااستعمال غیرشرعی بھی مانا جاتاہے‘‘۔سی جی ائی جے ایس کھیہراور جسٹس ایس عبدالنظیر نے تین طلاق پرجواپنی رائے دی ہے اس میں انہوں نے اسکو غیرقانونی قرار نہیں دیاگیاہے۔

تین جج جسٹس روہتن نریمان‘جسٹس کورین جوزف‘ جسٹس یویوللت کی رائے کواکثریتی فیصلہ تسلیم کیاگیا۔تین طلاق پرتین بمقابلہ دوکی مناسبت سے اکثریتی فیصلے
جسٹس روہتن نریمان‘جسٹس کورین جوزف‘ جسٹس یویوللت کی رائے تین طلاق کوغیردستوری قراردیتے ہوئے جسٹس نظیراور چیف جسٹس کھیہرکی رائے پر اعتراض جتایا۔

سپریم کورٹ بنچ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ججس سکھ‘ عیسائی‘ پارسی‘ہندواورمسلم پر مشتمل تھی‘جنھوں نے سات درخواستوں پرسنوائی کی‘ جس میں پانچ درخواستیں انفرادی طور پر خواتین کی جانب سے داخل کی گئی تھی جنھوں نے’تین طلاق‘کو چیالنج کیاتھا