طلاق ثلاثہ بل لوک سبھا میں منظور ، تین طلاق دینے والے کو تین سال کی سزا اور جرمانہ ۔ 

نئی دہلی :مسلمانو ں میں تین طلاق کے رواج کو غیر قانونی اور غیر ضمانتی جرم قرار دینے سے متعلق نیا بل لوک سبھا میں پیش کیاگیا جس میں پرانے بل کے کچھ التزامات میں کئی اہم تبدیلی کی گئی ۔ مسلم خواتین بل ۲۸؍ دسمبر کو پاس ہوا تھا او راپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے راجیہ سبھا میں زیر التوا تھا ۔

حکومت نے جس درمیان مختلف سیاسی پارٹیوں اور ماہرین سے بات چیت کر کے التزاموں میں تبدیلی کر تے ہوئے ۱۹؍ ستمبر ۲۰۱۸ء کو اس سے متعلق ایک آرڈیننس جاری کیا تھا اور اب پارلیمنٹ میں نیا بل مسلم خواتین (شادی کے حقوق کی حفاظت ) پیش کیاگیا۔ اس نئے بل میں مجرم شوہر کی ضمانت کی کوئی گنجائش نہیں ہے لیکن متاثرہ کی درخواست پر سنوائی کے بعد اگر مجسٹریٹ کو لگتا ہے کہ مجرم کو ضمانت دینے کی مناسب بنیاد ہے تو وہ ضمانت دے سکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ بھی التزام کیاگیا ہے کہ متاثرہ بیوی ، اس سے خون کارشتہ رکھنے والوں اور شادی کی وجہ سے بنے اس کے رشتہ داروں کی شکایت پر ہی معاملہ درج کیا جائیگا۔ اس بل میں تین طلاق یا طلاق بدعت کو غیر قانونی قرار دیاگیا ہے ۔

اور تین طلاق دینے والے کو تین سال کی سزا اور جرمانہ کی التزام ہے۔