طلاق او رحلالہ معاملہ : کورٹ کے فیصلہ سے خاتون کو ملی راحت 

بریلی : خسر کے ساتھ حلالہ کے الزام لگانے والی متاثرہ کو گھریلو تنازعہ کے معاملہ میں کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے ۔ ملزمین کی طرف سے عرضی دائر نہ کرنے پر اے سی جے ایم پا نچ کورٹ نے متاثرہ کے حق میں یکطرفہ فیصلہ سناتے ہوئے ۷؍ ستمبر کو عدالت میں ثبوت پیش کرنے کی تاریخ مقرر کی ہے ۔متاثرہ خاتون نے سال ۲۰۱۷ ء میں گھریلو تنازعات کا کیس دائر کیا تھا ۔ ا س معاملہ میں خاتون کے شوہر ، دیور ، نند ، ساس او رخسر کو ملزم قرار دیاگیا تھا ۔

یہ معاملہ شبھ گپتا اے سی جے ایم پانچ کی عدالت میں چل رہا ہے ۔کورٹ نے ملزمین کو عرضی داخل کرنے کے کئی مواقع دئے مگر انہوں نے کوئی عرضی داخل نہیں کی جب کہ مسلسل کارروائی ٹالنے کی عرضی دی جاتی رہی ۔کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزمین بار بار معاملہ کو ٹال رہے ہیں ۔اب ان کی اعتراض دائر کرنے کا موقع ختم کیا جاتا ہے ۔کورٹ میں متاثرہ نے یہ الزام لگایا کہ ملزمین ان کے جہیز کے سامان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔لہذا جہیز کا سامان انہیں واپس دلایا جائے ۔

قابل ذکر ہے کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے حلالہ معاملہ میں آبروریزی کا مقدمہ درج کرچکی ہے لیکن ہائی کورٹ نے کارروائی پرروک لگا تے ہوئے سماعت کیلئے مشاورت مرکز میں بھیج دیا ہے ۔ واضح رہے کہ متاثرہ خاتون بریلی سنبھل کی رہنے والی ہے ۔اس خاتو ن کو اس کے شوہر نے طلاق دیدی ۔ بعد میں جب انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو خاتون کے خسر کے ساتھ حلالہ کرناپڑا ۔حلالہ کے بعد جب خاتون اپنی عدت گذاررہی تھی تواس کے شوہر نے کئی مرتبہ اس کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے جس سے خاتون حاملہ ہوگئی ۔جب شوہر کو اس حمل کے بارے میں پتہ چلاتو شوہر نے اسے حمل گرادینے کا مشورہ دیا ۔جب وہ اس سے انکار کردی تو اسے گھر میں قید کردیا گیا اورزبر دستی اس کاحمل ضائع کیا گیا ۔متاثرہ خاتون مقامی سماجی کارکن ذریعہ سے قانونی مدد لی ہے ۔