طالبا ن سے مذاکرات کا دور شروع‘ روس نے کہاکہ کوئی کھیل نہیں‘ہندوستان کے نمائندوں کا مشاہدہ جاری

بات چیت سے واقف ذرائع نے جمعہ کے روز انڈین ایکسپریس سے کہاکہ مذکورہ اجلاس کے متعلق نئی دہلی کے حوالے سے ہندوستان کے نمائندوں نے کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیاہے۔

نئی دہلی۔ حکومت کی جانب سے بطور سابق سفارت کار جمعہ کے روزافغانستان او رنئی دہلی کے طالبان سے متعلق متعین سابق سفیروں نے کہاکہ ’یہاں پر طالبان سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے او رماسکو فارمٹ کی بنیاد پر یہ ’’ ضروری‘‘ بھی نہیں ہے۔

سال1999میں ائی سی 814ہائی جیک کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ حکومت ہندکے نمائندے برسرعام طالبا ن سے بات کررہے ہیں

۔ماسکو میں میزبان روس نے کہاکہ راست طور پر افغانستان کی طالبان سے حصہ داری او رافعان ہائی پیس کمیشن کے نمائندوں کی بات چیت میں کوئی بھی’’ جغرافیائی گیم‘‘ نہیں کھیل رہا ہے۔بات چیت سے واقف ذرائع نے جمعہ کے روز انڈین ایکسپریس سے کہاکہ مذکورہ اجلاس کے متعلق نئی دہلی کے حوالے سے ہندوستان کے نمائندوں نے کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں کیاہے۔

جس میں سبق سفیر برائے افغانستان امر سنہا اور سابق ہائی کمشنر برائے پاکستان ٹی سی اے راگھون شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ نہ تو ہندوستانی نمائندوں نے کوئی بیان دیاہے او رنہ ہی کسی دستاویز پر دستخط کی ہے۔

وہ صرف خاموشی توڑنے والا اجلاس تھا‘‘۔مصالحت کے اس عمل میں ہائی افغان کی اعلی پیس کونسل کو تقرر حکومت نے بات چیت کے لئے کیاتھا۔ہندوستان کے علاوہ ماسکو اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں امریکہ ‘ پاکستان ‘ چین ایران اور مرکزی ایشیائی ممالک شامل تھے