ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے ہنی پریت انسان نے کیا دہلی ہائی کورٹ کا رخ

نئی دہلی۔ڈیر ا سچاسود ا سربراہ گرومیت رام رہیم کو عصمت ریزی کے دومقدمات میں سزاء کے بعد سے لاپتہ ہنی پریت انسان نے اپنے وکیل کے ذریعہ ٹرانزٹ ضمانت قبل ازگرفتاری کے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔

ہرینا تنیجہ عرف ہنی پریت جیل قید ڈیرا سربراہ کی گود لی ہوئی بیٹی ہے اور وہ رام رہیم کو سزائے سنائے جانے والے دن تشدد بھڑکانے والے مطلوب43افراد کی فہرست سب سے اوپرہے۔

قبل ازیں پولیس نے ہنی پریت کے متعلق ایک لک اؤٹ نوٹس بھی جاری کیاتھا۔

ہنی پریت کے وکیل پردیپ کمار آریہ نے پی ٹی ائی سے کہاہے کہ دہلی ہائی کورٹ میں اس نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے دراخواست دائر کی ہے اور منگل کے روز کارگذار چیف جسٹس گیتا متل کی نگرانی میں ہائی کورٹ کی بنچ سنوائی کریگی۔

اگست 25کے روز پنجکولہ کی سی بی ائی عدالت نے رام رہیم کو سزاء سنائی جس کے بعد پنجکولہ اور ہریانہ کے ضلع سرسا میں بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات پیش ائے جس میں41لوگ مارے گئے جبکہ بے شمار لوگ زخمی ہوئے تھے۔

سی بی ائی کی پنجکولہ عدالت کے سال2002کے عصمت ریزی واقعہ میں اگست 28کے روز رام رہیم کو بیس سال قید کی سزاء سنائی ہے

۔ہنی پریت اگست25کو ڈیرا سربراہ کے ساتھ ہی تھی اور اس نے پنجکولہ سے روہتک کا سفر گرومیت رام رہیم کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں بھی کیاتھا۔

فی الحال رام رہیم ہریانہ کے ضلع روہتک کی سونیرا جیل میں بند ہے۔ہریانہ پولیس کی مختلف ٹیمیں سارے ملک میں ہنی پریت کی تلاش کررہی ہیں یہاں تک پولیس نے انڈیا ۔ نیپال سرحد پر بھی ہنی پریت کے لئے تلاش کی۔