l مودی حکومت اقلیتوں کو بااختیار بنانے کی پابند عہد ، خوشامد سے گریز
l تشدد جو بھی ترک کردے، اس سے بات چیت پر آمادگی
l لوک سبھا اور اسمبلیوں کیلئے بیک وقت انتخابات کی سعی
l بجٹ سیشن کے پہلے روز مشترکہ اجلاس سے رام ناتھ کووند کا خطاب
نئی دہلی۔ 29 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج تین طلاق بل کو عاجلانہ پارلیمانی منظوری حاصل ہوجانے کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم مسئلہ پر کوئی سیاست نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس قانون سازی سے مسلم خواتین کو ’’خوف سے پاک اور باوقار‘‘ زندگی گذارنے میں مدد ملے گی ۔ لوک سبھا نے گزشتہ ماہ اس تاریخی بل کو منظوری دی جو ایک ہی نشست میں مجرمانہ فعل قرار دیتا ہے اور ایسی صورت میں خاطی مسلم شوہر کو تین سال سزائے قید کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ لیکن یہ بل راجیہ سبھا میں منظور نہیں کیا جاسکا جہاں اپوزیشن کے اس مطالبے سے تعطل پیدا ہوگیا کہ اسے گہری جانچ اور تنقیح کے لئے منتخب کمیٹی سے رجوع کیا جائے ۔ صدر نے بجٹ سیشن کے آغآز پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کے مشترکہ اجلاس سے روایتی خطاب میں مجموعی طورپر مودی حکومت کی چار سالہ کارکردگی کا احاطہ کیا اور مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی ۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت اقلیتوں کو بااختیار بنانے کی پابند عہد ہے لیکن وہ کسی بھی کمیونٹی کی خوشامد سے گریز کرنا چاہتی ہے ۔ ملک کے مختلف حصوں میں شورش پسندی اور انتہاپسندی کے مسئلہ پر انھوں نے کہاکہ جو کوئی بھی تشدد کو ترک کردے اُس سے حکومت بات چیت پر آمادہ ہے ۔ لوک سبھا اور اسمبلیوں کے لئے بیک وقت انتخابات کے بعد وقفہ وقفہ سے مختلف فورموں میں اُبھرتی رہی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اس معاملے کو بھی چھیڑا اور کہا کہ تمام مقننہ جات کیلئے انتخابات بیک وقت ہونا چاہئے اور اس ضمن میں حکومت کام کررہی ہے ۔ صدر نے مودی حکومت کے گذشتہ چار سال کے کام کاج کی پوری تفصیل پیش کی جس میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے ایجنڈے کی جھلک دکھائی دی۔تین طلاق بل کے مسئلہ پر صدر کووند نے اُمید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ جلد ہی یہ بل کو پاس کردے گی۔ انھوں نے کہا کہ مسلم خواتین کا وقار برسوں تک سیاسی نفع نقصان کا یرغمال رہا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ انہیں اس سے نجات دلانے کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تین طلاق مخالف بلجلد ہی قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔ تین طلاق مخالف بل پاس ہونے کے بعد مسلم بہن بیٹیاں بھی عزت نفس کے ساتھ خوف سے آزاد زندگی گذار سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کا وقار کئی دہائیوں تک سیاسی نفع نقصان کا یرغمال رہا ہے ۔ اب ملک کو انہیں اس صورت حال سے آزادی دلانے کا موقع ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں کئی قدم اٹھارہی ہے ۔ حکومت نے خواتین کے تنہا حج پر جانے پر عائد پابندی ختم کردی ہے ، اب 45 سال عمر سے زیاد ہ کی خواتین مرد رشتہ داروں (محرم )کے بغیر حج پر جاسکتی ہیں۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ اس سال 1300سے زیادہ خواتین کسی محرم کے بغیر حج پر جارہی ہیں۔خیال رہے کہ اس سا ل ہندوستان سے حج پر جانے والے عازمین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ پچھتر ہزار سے زائد ہے ۔صدر کووند نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ تشدد براہ راست سرحد پار سے ہونے والی دراندازی سے جڑا ہوا ہے جس کا سکیورٹی فورسیز منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی وجہ سے داخلی سلامتی میں قابل ذکر سدھار ہوا ہے۔ شمال مشرق میں سیکورٹی کی صورت حال میں بھی تبدیلی آئی ہے ساتھ ہی نکسلی ، ماونواز تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ان علاقوں کے شہری اور ہمارے فوجی، نیم فوجی دستے اور پولیس مبارکباد کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تشدد چھوڑنے والے اور ملک کے آئین میں یقین رکھنے والے لوگوں کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان لوگوں کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھلا رکھا ہے جو تشدد چھوڑنا چاہتے ہیں اور اصل دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ نکسلی ماونواز نظریہ سے متاثرہ نوجوان گذشتہ تین سال کے دوران سب سے زیادہ تعداد میں خودسپردگی کرکے اصل دھارے میں آئے ہیں ۔ کووند نے کہا کہ حکومت پولیس فورسیزکی جدید کاری کی سمت تیزی سے کام کررہی ہے اور اٹھارہ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی اسکیم کو منظوری دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سابق فوجیوں کے فلاح و بہبود پر بھی خصوصی توجہ دی ہے اور اپنے وعدے کے مطابق ایک رینک ایک پنشن کے تحت بیس لاکھ سے زیادہ سابق فوجیوں کو دس ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی بقایا رقم کی ادائیگی کی ہے۔صدر نے کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے عہد پر قائم ہے اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں جس سے کھیتی کی لاگت کم ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور کسانوں کی سخت محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ ملک میں 27.5 کروڑ ٹن سے زیادہ اناج او رتقریباً تیس کروڑ ٹن پھلوں او رسبزیوں کی ریکارڈ پیداوار ہوگئی ہے ۔ کسانوں کی آمدنی کو 2022 ء تک دوگنا کرنے کے حکومت کے وعدہ کا اعادہ کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملے اس کیلئے ملک کی کرشی منڈیوں کو آن لائن جوڑنے کا کام چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بار بار الیکشن ہونے سے انسانی وسائل پر بوجھ تو پڑتا ہی ہے مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے ملک کی ترقی کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے ۔حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ حکومت کی کامیاب سفارت کاری سے دنیا میں ہندوستان کا نہ صرف وقار بلند ہوا ہے بلکہ بیرونی ملکوں میں رہنے والے ہندوستانیوں میں اپنے تحفظ کے تئیں بھروسہ بھی پید اہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت ہندوستان کی ثقافتی وراثت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے ۔